دھان

دھان کے کاشتکار فصل کی سٹوریج کے دوران محکمہ زراعت کی ہدایات پر عمل کریں، ترجمان محکمہ زراعت

لاہور (عکس آن لائن):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کی پھنڈائی کے وقت ترپال یا بڑی چادریں بچھا لینی چاہئیں تاکہ دانے مٹی میں مل کر ضائع نہ ہوں۔ دھان کی فصل اتنی ہی کاٹنی چاہئے جس کی اس دن پھنڈائی ہو سکے- ترجمان کے مطابق دانوں کے ڈھیر کو رات کے وقت ترپال یا پرالی سے ڈھانپ دیں اوربعد ازاں دانوں کو جلد ہی منڈی پہنچا دینا چاہئے۔ اگر کسی وجہ سے دیر ہو جائے تو دن کے وقت ڈھیر کو کھول کر ہوا لگوا لینی چاہئے بصورت دیگر دانوں میں نمی کی وجہ سے گرمی پیدا ہو کر ان سے بو آنے لگے گی اور دانوں کا رنگ بھی متاثر ہوگاجس سے منڈی میں دام اچھے نہیں ملیں گے۔ دھان کی فصل کی تقربیا 10 سے 15 فیصد رقبہ کی کٹائی مزدوروں سے کروائی جاتی ہے اورکاشتکار کوشش کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ فصل کو کاٹ کر رکھ لیا جائے تاکہ اکھٹی پھنڈائی کی جاسکے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ کٹائی کے بعد جتنی جلدی پھنڈائی کر لی جائے چھڑائی میں اتناہی زیادہ ثابت چاول اور ٹوٹا کم حاصل ہوگا۔رات کے وقت دانوں کوترپال یا پرالی سے ڈھانپ دینا چاہیے تاکہ دانے اوس کی نمی سے محفوظ رہیں۔ پھنڈائی کے دوران احتیاط نہ کرنے سے بہت سے دانے ضائع ہوجاتے ہیں لہذا پھنڈائی کے عمل میں احتیاط بہت ضروری ہے۔اگر کسی وجہ سے دھان کی کٹائی میں تاخیر ہو جائے اور دانوں میں نمی کی سطح 18 فیصد سے کم ہو جائے تو اس صورت میں مشینی کٹائی سے اجتناب کریں۔

دھان کی ایک قسم کی کٹائی کے بعد اور دوسری قسم کی کٹائی سے پہلے مشین کی مکمل صفائی کریں تاکہ مختلف اقسام کی ملاوٹ نہ ہو۔عمدہ کوالٹی کا چاول حاصل کرنے کے لئے پھنڈائی کے فورا بعد مونجی کو مناسب طریقہ اور احتیاط سے خشک کرنا بہت ضروری ہے۔ کٹائی کے وقت مونجی میں نمی کا تناسب تقریبا 20 سے 22 فیصد تک ہوتا ہے جس کی وجہسے ذخیرہ کے دوران پھپھوندی لگ جانے سے چاول کا رنگ بدل سکتا ہے۔ کسی بھی حالت میں سکھائی کے عمل کے دوران چاول کا در جہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے نہیں بڑھنا چاہیے۔ مناسب درجہ حررات 40سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ مونجی کو آہستہ اور وقفوں سے خشک کریں اور ایک وقفہ سے دوسرے وقفہ کادورانیہ 12 گھنٹوں سے کم نہیں ہوناچاہیے۔ مونجی کو کم از کم12 گھنٹوں کے لیے کھلاچھوڑ دیں چاہیے تاکہ چاول کے دانوں میں نمی کی مقدار یکساں ہو جائے۔ یاد رکھیں،دھان کی کٹائی کے بعد کاشتکار فصل کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کریں۔دھان کی باقیات کو آگ لگانا قابلِ سزا جرم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں