سینیٹر عرفان صدیقی

حکومت شکست کے خوف سے منفی ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد (عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 2017 میں پارلیمنٹ سے متفقہ طور پر منظور کی جانے والے انتخابی اصلاحات میں یک طرفہ ترمیم آمرانہ سوچ کی مظہر ہے۔ انتخابی عمل میں حکومتی اختیار اور اثرورسوخ کو کھلی چھوٹ دے دینا، پرلے درجے کی دھاندلی ہے۔

ایسا قانون آئین کی روح کے بھی منافی ہے۔ اگر وزرااور حکومتی عہدیداروں کو یہ اختیار دینا ہے تو پھر عام انتخابات کے لئے نگران حکومت کے قیام کا کیا جواز رہ جاتا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ تقریبا تمام ضمنی انتخابات اور خیبرپختون خوا کے بلدیاتی انتخاب میں کھلی شکست کے بعد حکومت ایسے ہتھکنڈوں کو قانونی شکل دینا چاہتی ہے جن کے ذریعے وہ انتخابات پر اثرانداز ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ کبھی الیکڑانک مشینوں اور کبھی انتخابی قوانین میں آمرانہ ترامیم کے ذریعے حکومت انتخابات کو ایک تماشا بنا دینا چاہتی ہے۔ یہ سوچ نہ صرف جمہوریت کی روح کے خلاف ہے بلکہ جمہوریت کے لئے خطرہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں