پرویز حنیف

حکومت حوصلہ افزائی کی بجائے نظر انداز کر رہی ہے ،برآمدات پر بھی منفی اثرات اثرات مرتب ہو رہے ہیں’چیئر پرسن سی ٹی آئی

اسلام آباد(عکس آن لائن) کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے کہا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوںکی صنعت دیہاتوںمیں روزگار کی فراہمی میں انقلاب لا نے اوراربنائزیشن کو روکنے میں اہم کردارادا کرسکتی ہے،حکومت اس صنعت سے وابستہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کی بجائے انہیں نظر انداز کر رہی ہے جس سے اس کی برآمدات پر بھی منفی اثرات اثرات مرتب ہو رہے ہیں،مقامی اورغیر خریداروںکی پسند اور نئے رجحانات سے آگاہی کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت جلد ریسرچ کا کام شروع کیا جارہاہے ۔ اپنے ایک بیان میں پرویز حنیف نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سے وابستہ کاریگروںکی زندگیوںمیں آسودگی لانے کیلئے ہماری معاونت کی جائے تاکہ اس ہنر کو فروغ دیا جا سکے ۔ یہ ایسی صنعت ہے جس کا حکومت پرکوئی بوجھ نہیں بلکہ نا مساعد حالات کے باوجود آج بھی ہزاروںخاندان کے روزگار کا ذریعہ ہے اورسب سے بڑھ کر اس کا برآمدات میں بھی حصہ ہے ۔پرویز حنیف نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ مختلف ایسوسی ایشنزاورتنظیموںسے مضبوط روابط قائم کئے جائیں اوران کی مشکلات سے آگاہی حاصل کی جائے ۔ہم اپنے طو رپر کارپٹ کی مصنوعات میں اضافے کیلئے کاوشیں کر رہے ہیں لیکن اس کے لئے حکومتی سر پرستی نا گزیر ہے ۔وزیراعظم عمران خان سے بھی اپیل ہے کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی دنیا میں منفرد پہچان کو برقرار رکھنے کیلئے اس صنعت کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں