حماس

جنگ ختم نہیں ہوئی، قبلہ اول کو یہودیانے کی اجازت نہیں دیں گے،حماس

مقبوضہ بیت المقدس(عکس آن لائن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے قابض اسرائیلی ریاست کے ساتھ ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی ہے اور یہ جاری ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ الاقصی کو یہودیانے یا اس کی تقسیم کی اجازت نہیں دیں گے۔انھوں نے کہا کہ القدس اور الاقصی اور مقدس شہر کا دفاع کرتے ہوئے ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قابض ریاست فلسطینیوں کو شہید کرنے پر نہیں رکتا بلکہ وہ شہدا کے جنازوں پر بھی حملہ کرتا ہے، یہ دشمن القدس میں فلسطینیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہیاور یہ اس دشمن کی اپنے مستقبل پر تشویش کی نشاندہی کرتا ہے۔مشعل نے نشاندہی کی کہ دشمن نکبہ کی یاد میں ہمیں مصیبت میں مبتلا کرنا چاہتا تھا مگر وہ خود مصیبت میں مبتلا ہو کر دنیا کے سامنیبے نقاب ہوگیا۔

شیرین ابو عاقلہ اور ولید الشریف کے جنازوں پرصہیونی دشمن کو پوری دنیا میں بری طرح بے نقاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض ریاست نے الاقصی اور القدس میں اپنی لڑائی کو وقتی اور مقامی تقسیم مسلط کرکے حل کرنے کی کوشش کی۔ یورپ میں بعض حکام عبادت کی آزادی کے بارے میں غلط بات کرتے ہیں اور ہم ان سے کہتے ہیں: الاقصی صرف ہماری ہے۔انہوں نے ایک بار پھر تاکید کی کہ جنگ ابھی بھی جاری ہے۔ ہم الاقصی پر بڑے پیمانے پر صہیونی دراندازی کی توقع رکھتے ہیں۔ ہمارے فلسطینی عوام کو ہوشیار رہنا ہوگا۔ یہ دشمن اپنا اقتدار مسلط کرنا چاہتا ہے۔ مگر الاقصی پر دشمن کو اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں