سیالکوٹ میں پولیس گردی

تحریک انصاف نے سیالکوٹ میں پولیس گردی کو ”لندن پلان“ کا آغاز قرار دیدیا

سیالکوٹ (نمائندہ عکس)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین شاہ محمودقریشی اور شفقت محمود نے کہا ہے کہ یہ لوگ ماحول خراب کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں؟ عثمان ڈار اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔سیالکوٹ میں صبح سویرے جلسہ گاہ پر پولیس کے دھاوے اور کارکنان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی رہنماوں نے اپنے شدید درعمل کا اظہار کیا ہے۔

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگرصوبوں میں ہمارے جلسے پرامن ہوئے ہیں، پنجاب میں یہ ہمارا پہلا جلسہ نہیں، انتظامیہ نے جلسے کی اجازت دی اورسیکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لیا۔انہوں نے کہا کہ ان کو اوپر سے فون آتا ہے اور سب کچھ تبدیل ہوجاتا ہے، یہ لوگ ماحول خراب کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں؟ انہوں نے ہمارے کارکنان کو کیوں گرفتار کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ لندن کا نیا پلان ہے جس کا آغاز پنجاب سے ہوگیا ہے، سیالکوٹ میں ہم جلسہ کریں گے،

رکاوٹ ڈالی گئی توانتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم شریف لوگ ہیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا اور تشدد کرنا نہیں چاہتے جو ہمارا آئینی اور پرامن حق ہے ہم نے اس سے پیچھے نہیں ہٹنا، عثمان ڈار اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے بھی اپنے بیان میں کارکنا ن کی گرفتاری پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی غنڈہ گردی سیالکوٹ جلسے کو نہیں روک سکتی، ہمارے گرفتار رہنماو¿ں کو فوری رہا کیا جائے، حکومت جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز رہے۔شفقت محمود نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کوکہتا ہوں وقت تبدیل ہوتے دیر نہیں لگتی، پی ٹی آئی حکومتی غنڈہ گردی کیخلاف احتجاج کرے گی، پی ٹی آئی سیالکوٹ میں جلسہ ضرور کرے گی، عمران خان سیالکوٹ جلسہ گاہ پہنچیں گےاور خطاب بھی کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں