متنازع شہریت قانون

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج،ریلیاں

بنگلور(عکس آن لائن) بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کے منظور کردہ مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف روز ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔بین الاقوامی خبرررساں اداروں کے مطابق جنوبی شہر بنگلور میں تقریباً 30 ہزار، سلی گوری میں 20 ہزار سے زائد اور چنائی میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ نئی دہلی، گوہاٹی اور دیگر شہروں میں بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔

علاوہ ازیں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے ایک ہزار سے زائد افراد، انسانی حقوق تنظیموں اور ان کے حمایتیوں نے بھارتی دارلحکومت میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی۔اپنے آپ کو معتصب افراد کا مخالف کہنے والے شہریوں نے حکومت کی جانب سے خطرات میں گھرے محروم طبقات کے لوگوں کو اپنی شہریت ثابت کرنے کی پالیسی پر حکومت کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کی۔بنگلور میں ہونے احتجاج میں ایک تاجر نذیر احمد کا کہنا تھا کہ ہندو، مسلم اور سکھ ہر مقام پر اکٹھا احتجاج کررہے ہیں اور ہم اسے اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک قانون منسوخ نہ ہوجائے۔

نئی دہلی میں مظاہرین نے ہانگ کانگ کی طرح جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جہاں تقریباً 7 ماہ سے جمہوریت کی حمایت میں مہم جاری ہے۔اس بارے میں ایک 19 سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ جس حد تک سفاکی جمہوریت میں ممکن ہے اس سے پولیس احتجاج کو روکنے کی کوشش کررہی ہے لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے طریقے سے اس وقت تک اس تحریک کو زندہ رکھیں گے جب تک یہ قانون واپس نہیں لے لیا جاتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں