راجہ عدیل

بجلی کی قیمتوں میں ہوشربااضافوں کے بعد بجلی بلوں میں ٹیکسز،سرچارجز کا خاتمہ کیا جائے’راجہ عدیل

لاہور(عکس آن لائن) تاجر رہنما ،آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صدرراجہ عدیل نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک ماہ کے دوران4روپے31پیسے فی یونٹ اضافہ کے ساتھ ساتھ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ پاور پلانٹ (آئی پی پیز ) سے نئے معاہدوں کے بعد عوام کو بجلی سستی ہونے کی خوشخبری سنائی گئی تھی لیکن معاہدوں کے فوراً بعد بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافے حکومتی اعلانات کے برعکس ثابت ہوئے ۔بجلی قیمتوں میں اضافوں سے عوام پر 100ارب روپے سے زائد کا بوجھ ڈالا گیا ہے جس کا زیادہ بوجھ صنعتی شعبہ پر ڈالا گیا ہے جس کے لیے بجلی کی قیمتیں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل مارکیٹس کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ قرضوں کے عوض آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل پیرا ہوکر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا،بجلی کی قیمتوں میں ہوشربااضافوں کے بعد بجلی بلوں میںٹیکسز،سرچارجز کافوری خاتمہ کیا جائے انہوںنے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتوں کی پیداواری لاگت بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور اسکو کنٹرول کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

صنعت و تجارت کو ابھی کرونا لاک ڈائون کے اثرات پوری طرح ختم نہیں ہوئے تھے کہ بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے نے معیشت کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں مقابلے کی دوڑ سے بالکل ہی باہر ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ بجلی گیس و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تیز شرح سے بڑھنا ترقی پذیر معشت کیلئے زہر قاتل ہے۔پیداواری لاگت بڑھنے سے برآمدات کا بڑھتا ہوا تسلسل متاثر ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں