افتخار علی ملک

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے کی یقین دہانی خوش آئند ہے‘ افتخار علی ملک

لاہور(عکس آن لائن)پاک امریکہ بزنس کونسل کے بانی چیئرمین افتخار علی ملک نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔

یہاں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں دنیا بھر میں پاکستان کے بارے میں تاثر میں بہتری آ رہی ہے اور امریکی فرمز اور سرمایہ کار پاکستان میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پاک امریکہ تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات بڑھانے کیلئے پرجوش ہیں۔ اس سال امریکہ سے 15 تجارتی وفود کی پاکستان آمد متوقع ہے، اس سے بھر پور استفادہ کیلئے جامع حکمت عملی کی تیاری اور پلاننگ کی ضرورت ہے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ عالمی بینک کی طرف سےکاروباری آسانیوں کی درجہ بندی میں پاکستان کی 28 درجے بہتری اور عالمی سطح پر اصلاحات کرنے والے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہونے کے بعد صورتحال غیر معمولی طور پر تبدیل ہوگئی ہے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے امن و امان کی بحالی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کے نتیجہ میں بھی پاکستان میں کاروباری ماحول بہت بہتر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کے لئے زراعت ، لائیو سٹاک، فوڈ پراسیسنگ اور سمندری غذا کے شعبوں میں بھر پور مواقع اور امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے بھی پاکستان میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے لئے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور یہ امریکی سرمایہ کاروں کے دورہ کے لئے انتہائی موزوں وقت ہے۔

انہوں نے مقامی تاجروں اور سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ امریکی سرمایہ کاروں کو سی پیک کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز خاص طور پر فیڈمک کے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی دوا ساز کمپنیاں زیادہ تر خام مال درآمد کرتی ہیں اس لئے امریکی سرمایہ کاروں کو علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں خام مال پیدا کرنے کے پلانٹ لگانے کیلئے راغب کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کاروبارکی پاکستان میں بے حد گنجائش موجود ہے۔ علاوہ ازیں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں تمام صنعتوں کو 10 سال کے لئے ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گا اور پلانٹس، مشینری، خام مال اور دیگر سازوسامان درآمدی فری درآمد کیے جا سکیں گے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو ترقی دینے اور مارکیٹ میں متعارف کروانے کے لئے بین الاقوامی طریقہ ہائے کار کی حوصلہ افزائی اور تحفظ حقوق دانش کو موثر و مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ بزنس کونسل پاکستان میں امریکی نجی شعبے کے کردار اور دونوں ممالک میں ادارہ جاتی تعاون کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں