قتل کیخلاف مظاہرے

امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل کیخلاف مظاہرے تحریک میں بدل گئے

واشنگٹن (عکس آن لائن)سیاہ فام شخص کے قتل کے خلاف امریکا میں گزشتہ کئی روز سے جاری مظاہرے ایک تحریک میں تبدیل ہونا شروع ہو گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل اور نسل پرستی کے خلاف وائٹ ہاؤس، کیپیٹل ہل اور لنکنز میموریل کے سامنے مظاہرے کیے گئے۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مظاہرین کے خلاف فوج تعینات نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجود وائٹ ہاؤس کے اطراف ڈیڑھ کلومیٹر کا احاطہ رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا اور فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور سیکڑوں فوجی تعینات کر دیے گئے۔ پاکستانی امریکن وکیل سبحان طارق کا کہنا تھاکہ مظاہرین محض قاتلوں کو سزا نہیں بلکہ نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں۔نیویارک شہر کے علاقوں بروکلین اور مین ہٹن میں بھی ہزاروں افراد نے نسل پرستی کے خلاف احتجاج کیا۔

اس صورتحال کے باوجود امریکی صدر ٹرمپ نے ’’جارج فلائیڈ اچھاآدمی نہیں تھا ‘‘کاپیغام دینے والی ویڈیو ری ٹوئٹ کر دی۔ویڈیو پیغام کنزرویٹو خاتون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فلائیڈکوشہیدقرار دینا اسے برداشت نہیں۔پاکستانی امریکن پروفیسر نعیم ظفر کاکہناتھا کہ صدر ٹرمپ کا یہ ویڈیو ری ٹوئٹ کرنا انتخابی مہم کاحصہ ہے۔لاس اینجلس اور سان فرانسسکو میں بھی ہزاروں افراد احتجاج میں شریک ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ سفید فام افراد کے ہاتھوں سیاہ فاموں سے نامساوی سلوک نہیں چلے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں