عرفان اقبال شیخ

اسلامک چیمبر مجموعی طور پر 7 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی نمائندگی کرتا ہے،عرفان اقبال شیخ

کراچی (عکس آن لائن)صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلامک چیمبر آف کامرس،انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر (ICCIA) کے 57 رکنی اتحاد کے ساتھ اپنی تجارتی فروغ کی سرگرمیوں کو مزید وسعت اور تقویت دینے کی ضرورت ہے؛ جو کہ مجموعی طور پر 7 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان ممالک میں پاکستانی ٹیکسٹائلز، چمڑے کی مصنوعات، چاول،پھل و سبزیاں، آئی ٹی سر وسز، ہنر مند اور نیم ہنر مند افرادی قوت کی بہت زیادہ مانگ ہے اور ہمیں اپنے 4 ارب ڈالرتک کے ماہانہ تجارتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ساتھ ہی ساتھ ہمیں اسلامی ممالک سے ترسیلات زر میں تیزی سے اضافہ کرنا چاہیے، زرمبادلہ کے ذخائر (FER) بڑھانے چاہیں اور سب سے بڑھ کر کرنٹ اکانٹ خسارے (CAD) کو معنی خیز انداز میں کم کریں؛ جو کہ مالی سال 2022 میں 17.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیاتھا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ICCIA کے سیکرٹری جنرل نے اپنی ٹیم کے سینئر ممبران کے ہمرا ہ ایف پی سی سی آئی کا دورہ کیا اورایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پاکستان کے ساتھ تجارتی فروغ کی سرگرمیوں کو بڑھانے اور وسیع کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کا اعلی تر ین ٹر یڈ انسٹی ٹیوشن ہے؛ جو تقریبا 250 چیمبرز، ٹر یڈ باڈیز اور ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کرتا ہے۔ اسلامک چیمبر آف کامرس کے سیکرٹری جنرل یوسف حسن خلاوی نے کہا کہ وہ مکہ اور مدینہ میں ICCIA کی طرف سے منعقد کی جانے والی تجارتی نمائشوں اور نیٹ ورکنگ سیشنز میں پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تا جر برادری کی شرکت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملائیشیا میں مسلم بزنس لیڈرز کے اجلاس اور آذربائیجان میں سسٹین ایبل ایگری کلچر فورم میں پاکستانی وفود کے بھی متمنی ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر سلیمان چاولہ نے کہا کہ 220 ملین آبادی کا ملک اور ICCIA کا ایک فعال رکن ہونے کے ناطے ایف پی سی سی آئی کے نمائندوں یا نامزد افراد کو اسلامک چیمبر کی تمام بڑی کونسلوں اور کمیٹیوں میں شامل کیا جانا چاہیے۔ پاکستان کے پاس کنٹری بیوٹ کرنے کے لیے بہت کچھ ہے؛کیونکہ اس کی متنوع اور اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سرحدیں ہیں اور 65 فیصد آبادی نوجوان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نئی صنعتوں اورجوائنٹ وینچرز کے لیے بے پناہ امکانات موجود ہیں اور پاکستان نے تاریخی طور پر ICCIA کو یک موثر ادارے میں ڈھالنے میں ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامک چیمبر آف کامرس کی آئی ٹی، انرجی، خوراک وزراعت، سیاحت، گر ین اکنامی اور نوجوانوں وہنر مندوں کی ترقی سے متعلق سرگرمیوں اور تقریبات میں ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ اسلامک چیمبر کے تعاون سے پاکستان میں بیسٹ آف انٹرپرینیورشپ سیریز انتہائی کامیاب رہی ہے اور 2022 میں اب تک تین پروگرام کیے جا چکے ہیں اور ایک مزید پروگرام 2022 میں پاکستان میں منعقد کیا جائے گا اور توقع کا اظہار کیا کہ یہ سلسلہ سال 2023 اور مزید آنے والے سالوں میں کراچی اور لاہور کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر بڑے شہروں کو شامل کرتے ہوئے جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں