شیریں مزاری

اسلامو فوبیا سمیت مسلمانوں کے خلاف تعصب، امتیازی سلوک اور انتہا پسندانہ کا رحجان بھی بڑا ہے،شیریں مزاری

اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا سمیت مسلمانوں کے خلاف تعصب، امتیازی سلوک اور انتہا پسندانہ کا رحجان بھی بڑا ہے، مغربی ریاستوں بالخصوص کچھ یورپین یونین کی ممبران کی منافقت نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سکستھ استنبول سیکیورٹی کونسل سے آن لائن خطاب کررہی تھیں ۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے پوسٹ کویڈ ورلڈ میں سیکیورٹی اور سیکیورٹی اداروں کی تبدیلی پر بات کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کورونا کی وباء نے عالمی معیشت ،افراد اور اقوام کی روزمرہ کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے، وفاقی وزیر نے کہ اکہ ملٹی لیٹلزم سے کویڈ 19 سے پیدا ہونے والے مسائل میں مد ملنی چاہئے تھی لیکن بحران کے دوران ہر ملک اپنے آپ کو اس وباء سے بچانے کی کوشش کرنے لگا۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہاکہ اس مشکل وقت میں بہت سے ممالک امتیازی سلوک، نسل پرستی اور کمزور گروہوں کے خلاف تشدد میں لگ گئے، اس کے ساتھ قوم پرستی ، زینو فوبیا اور جارحیت کو بھی فروغ ملا ہے۔شیریں مزاری نے کہاکہ اسلامو فوبیا سمیت مسلمانوں کے خلاف تعصب، امتیازی سلوک اور انتہا پسندانہ کا رحجان بھی بڑا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اسلامی اور مقدس مقامات کو تباہ کیا جا رھا ہے، ہمارے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم کی توہین کی جا رہی ہے، آزادی ااظہار رائے کے نام پر قرآن پاک کو جلایا گیا ۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہاکہ مغربی ریاستوں بالخصوص کچھ یوروپین یونین کی ممبران کی منافقت نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ انٹرنیشنل ڈے ٹو کمباٹ اسلامو فوبیا کا اعلان کریں، انہوںنے کہاکہ عمران خان نے مسلم ریاستوں کے رہنماؤں کو خط لکھے کہ وہ نفرت اور انتہا پسندی کو روکنے کے لیے آگے بڑھیں۔

انہوںنے کہاکہ ہم آر ایس ایس بی جے پی کی سیاست میں مزہبی اتحاد کے تحت ہندوتا کے نظریے کا عروج دیکھ رہے ہیں، اس کے نتیجے میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی کاروائیاں، امتیازی پالیسوں اور قوانین، مقدس مقامات کی توڑ پھوڑ ، مسلمانوں کے خلاف بڑتی ہوئی نفرت انگیز تقریر اور جرائم ، میڈیا پروپیگنڈہ دیکھ سکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بھارت میں کویڈ 19 وبائی مرض پھیلانے والے افراد سمجھ کر مسلمانوں کے خلاف نفرت کو فروغ دیا جارہا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر پر غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے بی جے پی حکومت نے متنازعہ خطے کی آبادکاری کو تبدیل کرنے کے لئے غیر قانونی ڈومیسائل کے قوائد متعارف کرائے ہیں\

اپنا تبصرہ بھیجیں