ہائبرڈ بیج

ہائی ٹیک ہائبرڈ بیج کا استعمال 35 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کے حصول میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، شہزاد علی ملک

اسلام آباد۔ (عکس آن لائن):چیئرمین پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ زراعت میں ہائی ٹیک ہائبرڈ بیج کا باقاعدگی سے استعمال 35 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کے حصول میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ یہ بات اتوار کو یہاں چیئرمین پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن شہزاد علی ملک، ستارہ امتیاز، نے ایسوسی اایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ بیج کے استعمال سے نہ صرف پیداوار بلکہ کاشتکاروں کے منافع میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس ضمن میں ایسوسی ایشن نے ”زیادہ اگاﺅ، زیادہ برآمد کرو” کا نعرہ متعارف کرایا ہے جس کے تحت ملک بھر میں تمام فصلوں خصوصا چاول اور مکئی کے کاشتکاروں کو فیلڈ مظاہروں کے ذریعے ہائبرڈ بیج کے بروقت استعمال سے بہترین پیداواری نتائج بارے آگاہی دی جائے گی ۔ ہائبرڈ بیج سے حاصل ہونے والی اضافی پیداوار اور درآمدی متبادل سے بھی کسانوں کو ہائبرڈ بیج بونے کی ترغیب ملے گی۔ انہوں نے پبلک سیکٹر کے ساتھ بہتر ہم آہنگی، بیج کی مقامی سطح پر پیداوار کے لیے سرکاری زمین مفت مختص کرنے اور بیج کے لیے سولرائزڈ کولڈ سٹوریج بنانے کے لیے بلاسود قرضوں کی فوری فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ نئی اقسام کی پیداوار اور نیلامی کے عمل میں ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لے تو ہماری ایسوسی ایشن اپنے اراکین کو حقوق دے سکتی ہے۔

انہوں نے دنیا کے بہترین کوالٹی ہائبرڈ بیج تیار کرنے کے لیے 10 لاکھ روپے کی سیڈ منی کے ساتھ الٹرا ماڈرن آر اینڈ ڈی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا۔ شہزاد علی ملک نے شرکا کو بتایا کہ انہوں نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان سے ملاقات کرکے ایسوسی ایشن کی جانب سے بیج پر سیلز ٹیکس سے استثنی دلوانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور گورنر نے ”زیادہ اگاﺅ، زیادہ برآمد کرو” تحریک میں ہر ممکن تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے سرکاری تنظیموں اور پی ایچ ایچ ایس اے کے درمیان زیادہ نتیجہ خیز تعاون پر زور دیا۔ شہزاد ملک نے کہا کہ زرعی شعبے کی تشکیل نو، مقامی ہائبرڈ بیج کی پیداوار میں اضافے اور بمپر پیداوار کیلئے زرعی شعبے کو جدید سائنسی خطوط پر فروغ دینے کے لیے واضح و ٹھوس سفارشات پر مبنی تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کی رپورٹ گورنر کو پیش کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں