جی آئی ڈی سی آرڈیننس

جی آئی ڈی سی قانون کے خاتمہ کا فیصلہ

اسلام آباد(عکس آن لائن)
حکومت نے جی آئی ڈی سی کے حوالے سے آرڈیننس واپس لینے کا فیصلہ کرلیا‘ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا گیا آرڈیننس حالیہ تنازعے، شفافیت اور گڈ گورننس کو مد نظر رکھتے ہوئے واپس لیا گیا.جی آئی ڈی سی کی مد میں رکی ہوئی رقم 417 ارب روپے ہے، سپریم کورٹ نے پہلے مرحلے میں جی آئی ڈی سی قانون کا خاتمہ کردیا تھا‘ آرڈیننس کے تحت 210 ارب روپے کے واجبات معاف کردیے گئے تھے.وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کوئی نئی چیز نہیں، 2011 کی حکومت نے جی آئی ڈی سی لگایا تھا‘جی آئی ڈی سی میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی گئی. انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی شعبے میں ناجائز رعایت نہیں دی جارہی.
وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، عدالت جانے کے نتیجے میں فیصلہ کسی بھی طرف ہو سکتا ہے.وزیر اعظم آفس کی جانب سے مذکورہ معاملے پر اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ میں فوری درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ معاملے کے آئینی اور قانونی حل کو جلد ممکن بنایا جائے گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے عمر ایوب اور ندیم بابر سے تفصیلات طلب کی تھیں‘ انہوں نے کہا تھا کہ ٹیکس معافی سے متعلق ابہام کو دور کیا جائے، عوام کو واضح اندازمیں بتایا جائے کہ ٹیکس کیوں معاف کیا گیا.
وزیر اعظم نے کہاہماری قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری ہے، کسی کو نوازا نہیں جائے گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں