عمران خان

غور سے سنیں، پھر موقع ملے یا نہ ملے، عمران خان

سیالکوٹ(نمائندہ عکس) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوان غور سے سنیں، پھر موقع ملے یا نہ ملے،میں جب تک زندہ ہوں چوروں کا مقابلہ کروں گا اور قوم کو تیار کروں گا، پاکستان میں بڑے چور باہر اور چھوٹے جیلوں میں ہیں، زندہ معاشرہ انصاف کے لیے کھڑا ہوتا ہے، ظلم و نا انصافی کے سامنے کھڑے ہونا ہی جہاد ہے، ملک میں بڑا ڈاکو وزیر اعظم بن جاتا ہے، ہر دور میں ظالم سے مقابلے کی روایت رہی ہے،ا مریکہ نے چوروں کو پاکستان پر مسلط کیا۔ بدھ کے روز سیالکوٹ میں وی آئی پی فیکٹری گراونڈ میں کامرے کالج کے طلباءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرنسپل صاحب کو دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں یہاں ملک کے مستقبل لیڈران دیکھ رہا ہوں، آپ نے مجھے بات کرنے کا موقع دیا ، اللہ جانتا ہے موقع ملے گا کہ نہیں غور سے بات سنیں، چاہتا ہوں کہ میری باتیں اور یہ دن یاد کھیئے گا ،

جانوروں اور انسانی معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا ، وہاں طاقتور کا قانون چلتا ہے ، انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے ، قانون طاقتور اور کمزور کیلئے ایک ہی ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف نہ ہونے کے باعث سب سے پیچھے رہ گیا ، دنیاآگے نکل گئی ، یہاں طاقتور کی حکمرانی ہے ، طاقتور خود قانون سے بالا تر سمجھتا ہے ، بڑے چور ڈاکو کو ملک کو لوٹتے رہیں، اور چھوٹے چور جیلوں میں جاتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑا ڈاکو آپ کا وزیراعظم بن گیا ، دنیا کے عظیم رہنما نبی کریم سے پہلے نہ کوئی آیا نہ بعد میں آسکتا ہے ، نبی کریم نے ارشار فرمایا تھا کہ اگر کوئی بڑا چور ڈاکہ مارے اور چھوٹا چور جیل میں جائے تو وہ معاشرے تباہ ہوجاتا ہے ، آپ کی توجہ سب سے زیادہ اپنی بڑھائی پر ہونے چاہیے ، وہ قومیں آگے نکلتی ہیں جو اپنی تعلیم پر پیسہ خرچ کرتی ہیں، جلد وزیراعلیٰ سے بات کرکے یونیورسٹی کے سٹینڈرڈ کے حوالے سے بات کروں گا ، اور ایک سٹینڈرڈ بتاوں گا ، زندہ معاشرہ انصاف کیلئے کھڑا ہوتا ہے ،

جہاد سے مراد ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا ہے ، جانور ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے ، افریقہ سے سب سے طاقتور جانور افریقی بھینسا ہے ، پانچ شیر ہزار بھینسوں کو بھگا کر صرف ایک کو پکڑتے ہیں۔ جانور اپنی جان بچا کر اسلئے بھاگتا ہے کیونکہ وہ صرف اپنا سوچتا ہے ، اللہ قران میں کہاکہ ظلم کا مقابلہ کرو ، جورائے حق پر ظالم کے کھڑا ہوگا کی اپنی جان کا نذرانہ پیش کرے وہ شہید کہلاتا ہے ، اللہ اس کو سب سے بڑا رتبہ دیتا ہے ، صحافی شہید ارشد شریف ڈٹ کر اپنے مو¿قف پر کھڑا رہا ۔وہ اس ملک کے ڈاکوو¿ں کو بے نقاب کرتا رہا ، ارشد شریف کو قتل کیا گیا اس کا رتبہ شہیدوں میں جاتا ہے ، پوری قوم ارشد شریف کو ہمیشہ یادرکھے گی ،

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سانحہ حضرت امام حسین کے دور میں پیش آیا ۔ کوفہ کے لوگوں نے یزید کے خوف سے ان کا ساتھ نہ دیا ، کوفہ کے لوگ حضرت امام حسین کی بہادری کے بارے میں جانتے تھے ، یہان یہ بتانے کیلئے آیا ہون کہ جو چور امریکہ نے ہم پر مسلط کئے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے آیا ہوں، اپنی قوم کو تباہ کروں گا ، اگرف ان چوروں کی حخمرانی اور ظلم وناانصافی کا نظام رہ گیا تویہ ملک تباہ ہوجائے گا ، اللہ نے حکم دیا کہ میری زمین پر انصاف کا نظام قائم کرتا ، جو لوگ ظلم وناانصافی کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں وہ عظیم ہوتے ہیں، جو نہ کھڑے ہوں ان میں اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں ہوگا ، سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیشہ نوجوان معاشرے کی ترقی وتعلیم کیلئے کھڑا ہوتے ہیں، آج ملک کے نوجوان کا مستقبل خطرے میں ہے ، آپ سب نے ان جرائم پیشہ عناصر کے سامنے آنی آوار بلند کرنی ہے ، انشاءاللہ ہم ان کا مقابلہ کریں گے ، ان کو شکست دیں گے ، اور قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے ، عظیم شاعر اور اقبال کا خواب پورے کریں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں