اسلام آباد (عکس آں لائن)احتساب عدالت اسلام آباد نے سپورٹس سٹی کمپلیکس ریفرنس میں احسن اقبال کی بریت کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کر لیا
جبکہ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سرکار مکمل طور پر فیل ہو چکی ہے، جھوٹ کے کاروبار سے یہ کھیل نہیں چل سکتا، یہ کردار کشی کرتے ہیں،پہلے بھی چیف جسٹس سے استدعا کی تھی میرے اوپر لگے الزامات کا نوٹس لیں،ہم حکومت کے جھوٹے کیسوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔بدھ کو احتساب عدالت اسلام آباد میں سپورٹس سٹی کمپلیکس ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے کی۔سابق وزیر داخلہ احسن اقبال عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کر دی گئی۔
عدالت نے احسن اقبال کی بریت کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔بعد ازاں کیس کی سماعت 23 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بار بار کہتا ہوں کہ یہ کردار کشی کرتے ہیں، الزام لگایا گیا کہ میں نے ستر ارب کا کمیشن لیا، پہلے بھی چیف جسٹس سے استدعا کی تھی میرے اوپر لگے الزامات کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہاکہ اگر میں نے کمیشن لیا ہے تو چین ہی سے مل سکتا ہے اور کہیں سے نہیں۔احسن اقبال نے کہاکہ پاکستانی معیشت کا ستیاناس کر دیا گیا ہے، عام آدمی مہنگائی کے نیچے کچلا جا رہا ہے، بجلی اور گیس کے بل بے قابو ہو چکے ہیں،ہر مہینے بجلی کے جھٹکے لگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکار مکمل طور پر فیل ہو چکی ہے، جھوٹ کے کاروبار سے یہ کھیل نہیں چل سکتا،کیا پاکستان نے برما بننا ہے یا قائداعظم کا پاکستان بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے جھوٹے کیسوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔