اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس میں رمیش کمار سے سمادی پر خرچ رقم کا ریکارڈ مانگ لیا ۔
پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ دور ان سماعت رمیش کمار نے بتایاکہ کرک واقعہ سے پہلے سمادی پر 3 کروڑ 80 لاکھ خرچ کیے، متروکہ وقف املاک بورڈ نے خرچ شدہ رقم واپس نہیں کی۔عدالت نے رمیش کمار سے سمادی پر خرچ رقم کا ریکارڈ مانگ لیا ۔ وکیل کامران مرتضیٰ نے کہاکہ فوجداری مقدمات کے ٹرائل ازخودنوٹس کی وجہ سے نہیں چل رہے، ٹرائل کورٹ 100 سے زیادہ گرفتار ملزمان کو ضمانت نہیں دے رہی۔عدالت نے ٹرائل کورٹ کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کر دی ۔
چیف جسٹس نے کہاکہ کیا کرک واقعہ کے ملزمان سے ریکوری ہوئی؟ ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سمادی پر حملہ کرنے والوں کی ویڈیوز موجود ہیں، ویڈیوز میں نظر آنے والے حملہ آوروں سے وصولیاں کریں۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہاکہ ریکوری کی رقم کا تعین کر رہے ہیں، نوٹس بھی جاری کرینگے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پرلاب مندر کی دیواریں کمزور ہیں اور اس مندر کے زمین بعد ہونے کا خطرہ ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ پرلاب مندر کو سیکورٹی فراہم کرنے کا عدالت نے حکم دیا ہوا ہے،کیا پنجاب حکومت ہولی تہوار کے لیئے سیکورٹی فراہم کر رہی ہے؟ ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ عدالت اس مندر کی دیواروں کو دوبارہ تعمیر کا موقع فراہم کرے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ کیا پنجاب حکومت ہولی تہوار کے لیئے سیکورٹی فراہم کر رہی ہے،ہمارا حکم صرف سیکورٹی سے متعلق ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ ملتان سمیت پنجاب بھر میں ہولی کے تہوار منائے جاتے ہیں،پرلاب مندر کی ایک تاریخ ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ پرلاب مندر اور درگاہ بہاؤالدین زکریا جڑے ہوئے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ قیام امن ریاست کے کرنے کے کام ہیں