شاہ محمود قریشی

11 جماعتوں پر مشتمل حکومت کا نظریہ ایک ہے نہ ایجنڈ ااور منزل ‘ یہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا ہے‘ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(نمائندہ عکس) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 11 جماعتوں پر مشتمل حکومت کا نظریہ ایک ہے نہ ایجنڈ ااور منزل ‘ یہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا ہے‘ اس ٹولے نے حکومت میں آکر خود کو این آر او ٹو دیا ہے‘ایلیٹ کلاس نے ملک کو بے دردی سے لوٹا ہے ، منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسے باہر منتقل کئے گئے‘انہوں نے جو ترامیم کی ہیں وہ میری نظر میں اقوام متحدہ نے جو کرپشن کےخلاف معیار رکھا ہے یہ ان سے مطابقت نہیں رکھتی ‘ اسی طرح یہ فیٹف کی شرائط سے بھی مطابقت نہیں رکھتی‘ سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہئے ، اسفندیار ولی کیس میں عدالت کہہ چکی ہے کہ قومی احتساب آرڈیننس میں کوئی ترامیم کی جاتی ہیں تو وہ سپریم کورٹ کو رپورٹ کی جائیں ‘میرا نکتہ ہے کہ نیب کا محکمہ بے معنی ہو گیاہے ، نیب کے ادارے کو جو قانونی خودمختاری حاصل تھی آج وہ وفاقی حکومت کے طابع ہو گیاہے ، انہوں نے نیب کو اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب یا ایف آئی اے بنانے کی کوشش کی ہے‘ یہ عمران خان کو نیچا دکھانے کیلئے یکجا ہوئے ہیں ‘ انہوں نے مل بیٹھ کر جو قوم کی خواہش ہے کہ کرپشن کے کینسر سے جان چھڑوائی جائے انہوں نے اسے دفن کر دیا ہے۔

اتوا رکو اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ٹولے نے عوام کے مفادات کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے غیرفطری ترامیم کی ہیں،موجودہ حکومت میں مختلف لوگ شامل ہیںان کا نہ کوئی نطریہ ہے اور نہ ہی کوئی ایجنڈا،ایک غیرفطری نظام ہے جو زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان کونیچا دکھانے کےلئے اکٹھے ہوئے ہیں،قوم کی خواہش ہے کہ ملک کو کرپشن کے کینسرسے بچایا جائے،موجودہ حکومت نے بین کے قوانین میں ترامیم کو دفن کر دیا ہے،نیب ترمیم کی بینی فشری ایک ایلیٹ کلاس ہے جنہوں نے ملک کو لوٹا اور منی لانڈرنگ کرکے پیسہ باہر بھجوایا،نیب ترامیم میں براہ راست فائدہ نوازشریف کو ہوگا،ترامیم کے بعد نیب بے معنی ہو گیا ہے،درحقیقت موجودہ حکومت نے خود کو بچانے کےلئے این آر ٹو دے دیا ہے،ترامیم کے بعد نیب کی خود مختاری ختم ہوگئی ہے اور وہ وفاقی حکومت کے تابع ہوگیا ہے،منی لانڈرنگ اور بیرون ملک اثاثوں کے مقدمات کو اس نیب ترامیم سے متاثر کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ےن نیب ترامیم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے نیب کو اینٹی کرپشن پنجاب یا ایف آئی اے بنانے کی کوشش کی،نیب ترامیم سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کچھ اہم شخصیات اور سیاستدانوں کو فائدہ پہنچانے کےلئے ہے،نیب ترامیم کا مقصد پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)کی قیادت کو بچانا ہے،پاکستان تحریک انصاف کا نقطہ ہے کہ نیب کا محکمہ بے معنی ہو گیا ہے،پی ٹی آئی کی استدعا ہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہیے،نیب کے 80فیصد کیسز قانون سازی کے بعد دیگر عدالتوں کو منتقل ہوجائیں گے،اس لئے ہم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر نیب ترامیم کو چیلنج کریں گے،سیکشن 9کاسب سیکشن کا براہ راست بینی فشری وزیراعظم شہبازشریف ہے،سپریم کورٹ سے گزارش ہے کہ اسفند یارولی کیس سامنے رکھتے ہوئے نوٹس لے،سیکشن 14میں ترمیم سے براہ راست نوازشریف مستفید ہوں گے،صاف ظاہر ہے کہ نیب ترامیم کن کو بچانے کےلئے کی گئی ہیں،گرفتاری سے متعلق چیئرمین نیب کا اختیار عملی طور پر بے اثر ہوگیا ہے۔وائس چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ لوگ بے نامی کی تعریف میں تبدیلی لے آئے ہیں،باہر سے حاصل ثبوت اب نیب استعمال نہیں کر سکے گا،ایس آراوز کے ذریعے لوگوں نے فائدے اٹھائے،ایس آر اوز چاہے بدنیتی پر ہی کیوں نہ ہو اسے ختم کردیا ہے،نیب قوانین میں ترامیم اقوام متحدہ اور فیٹف کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتی،فیٹف پر ساتھ دینے کےلئے نیب قوانین میں شرط رکھی گئی ہیں،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لیگل ٹیم کو نیب قوانین کو چیلنج کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرونی سازش کے ذریعے عمران خان کی حکومت کوہٹایا گیا، موجودہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہوگئی ہے،بوکھلاہٹ کے باعث ہمارے کارکنا ن کو گرفتار کیاگیا،لڑائی،جھگڑااور خون خرابہ ہماری پالیسی نہیں بلکہ موجودہ حکومت کا ہتھکنڈا ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کا حق دینے کےلئے ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کروائی،ہمارا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا موجودہ حکومت کو پسند نہیں آیا،ان لوگوں کو پسندنہیں آئی کیونکہ یہ من پسند نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنے کے خلاف ہم نے عدالت سے رجوع کرنے کا ارادہ کیا ہے،آڈیو لیک بے بنیاد اور من گھڑت تھی ،سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وہ ایسا کریں،ایسانہیں کہ عمران خان کسی کو کہیں کہ معاملات کو ٹھیک کرادیں

اپنا تبصرہ بھیجیں