یوسف رضا گیلانی

یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کے حوالے سے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے فیصلہ ہوا تو سب اسے تسلیم کرینگے

لاہور(عکس آن لائن)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہو چکا ہے اس لئے اب وزیراعظم کو کسی نئے طریقے سے اعتماد حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے ، یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ کا امیدوار بنانے کا فیصلہ بھی پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں ہوا تھا اور چیئرمین سینیٹ بنانے کے حوالے بھی اتفاق رائے سے جو فیصلہ ہوگا اسے سب تسلیم کریں گے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر حکومت او راپوزیشن کے درمیان مقابلہ تھا اور یہ تاثر تھاکہ اب حکومت یا اپوزیشن ناکام ہو گی ،

اس حکومت کو ناکام کرنے کے لئے نہ صرف پی ڈی ایم کے لوگوں نے ووٹ دیا بلکہ حکومت کے اپنے 17لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا جبکہ اس کے مقابلے میں پی ڈی ایم کی خاتون امیدوار کو مکمل 161ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس ناکامی کے بعد بے شرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے ،عمران خان اپنی ناکامی کو تسلیم کریں او ر مستعفی ہو جائیں۔انہوںنے کہا کہ ہماری نظر میں اور سیاسی طو رپر عدم اعتماد ہو چکا ہے ،حکومت دو ہفتوں سے کارروائیاں کر رہی تھی ،لوگوں سے ملاقاتیں کی گئیں انہیںپچاس، پچاس کروڑ روپے کے ڈویلپمنٹ فنڈز کے نام پر رشوت دی گئی ، ہر آدمی کے آگے ہاتھ جوڑے گئے لیکن اس کے باوجود انہیں ناکام ہوئی ۔ وزیر اعظم کو نئے طریقے سے اعتماد حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ عدم اعتماد ہو چکا ہے ،ہم اپنا سیاسی دبائو بڑھائیں گے ۔

یہ ثابت ہو اہے کہ حکومت کے اپنے لوگ ان سے اتنے ستائے ہوئے تھے اور تحریک انصاف میں تقسیم ہے ،یہ اپنے منتخب لوگوں کو عزت او راحترام نہیں دیتے ،ایک غیر منتخب شدہ افراد کا مخصوص ٹولہ ہے جو حکومت پر مسلط ہے ،کرپشن کا دور دورہ ہے اوراے ٹی ایمز کے وارے نیارے ہیں جو اربوں روپے ڈاکے ڈال رہی ہیں ، پی ٹی آئی کے لوگ ان سے تنگ تھے اور اسی وجہ سے اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گلانی نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے ، انہیں سینیٹ کا امیدوار بنانے کا فیصلہ بھی پی ڈی ایم نے اتفاق رائے سے کیا تھا اب انہیں چیئرمین سینیٹ نامزد کرنے کے حوالے سے بھی پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا تو سب اس فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں