قصور(عکس آن لائن)ترجمان محکمہ زراعت نے کہا کہ پاکستان میں گھیاکدوکی کاشت کا رقبہ 5772ہیکٹرزجبکہ پیداوار61000ٹن سے تجاوزکر گئی ہے نیزقصور، رحیم یارخان، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، اوکاڑہ اور شیخوپورہ میں بھی گھیاکدوکی کاشت میں اضافہ ہواہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھیاکدوکی سبزی کو غذائی اعتبارسے اہم مقام حاصل ہے کیونکہ اس میں نشاستہ، چکنائی، کیلشیم، آئرن، فاسفورس، حیاتین الف، ب، ج اور ر پایاجاتاہے۔انہوں نے بتایا کہ طبی اعتبار سے اس کا استعمال شوگر، بلڈپریشر ، دل، جگر، پھیپھڑوں کے امراض کھانسی اور دمہ میں بےحدمفیدہے۔
انہوں نے بتایا کہ میدانی علاقوں کےلئے گھیاکدوکی کاشت کےلئے مارچ کا مہینہ بہترین ہے جبکہ بعض علاقوں میں گندم کی برداشت کے بعد مئی، جون میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے، ایک ایکڑ کی کاشت کےلئے دوکلوگرام صحتمند بیج درکار ہوتاہے تاہم بوائی سے قبل امیڈاکلورڈوٹاپسن ایم،میتھائل تھائیوفینٹ بحساب2ملی گرام فی کلوگرام بیج کولگاکرکاشت کیاجائے۔انہوں نے بتایا کہ گھیاکدوکی کاشت کےلئے زمین کی اچھی طرح تیاری کے بعد بیڈکے دونوں کناروں پر 55 سے60سینٹی میٹرکے فاصلے پر 2,2بیج مناسب گہرائی پر بذریعہ چوکہ لگائے جائیں۔