بہاریہ سورج مکھی

گندم یا خریف کی دوسری فصلات کاشت نہ کرنے والے کاشتکاروں کو بہاریہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کاشت کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکلس آن لائن)گندم یا خریف کی دوسری فصلات کاشت نہ کرنے والے کاشتکاروں کو بہاریہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ جو کاشتکار کسی وجہ سے گندم اورخریف کی دوسری فصلیں کاشت نہیں کرسکے وہ سورج مکھی کی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل دوغلی اقسام ہائی سن 33، ہائی سن39، این کے 278، ایف ایچ 331، ڈی کے4040، اگورا 4اور 64A93 وغیرہ کاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ ریسرچ انفارمیشن یونٹ ٓری فیصل ٓبادکے ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں سال 2019-20کے دوران67 ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پرسورج مکھی کاشت کی گئی جس سے 64.58ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ سورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں اعلی قسم کا تقریبا 40 فیصد تیل ہوتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ فیصل آباد،جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ،چنیوٹ، اوکاڑہ ،ساہیوال، سرگودھا اور میانوالی کے اضلاع میں وقت کاشت 15جنوری سے 15فروری تک ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کی شرح بیج کا انحصار زمین کی قسم، بیج کی شرح روئیدگی، وقت کاشت اور طریقہ کاشت پر ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار90فیصدسے زیادہ اگا والے صاف ستھرے دوغلی اقسام کے بیج کی مقدار 2سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔انہوں نے کہاکہ سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر کھیلیاں بنا کر کاشت کی جائے اور کھیلیاں شرقا غربا نکالتے ہوئے ان میں پانی لگا کر جہاں تک وتر پہنچے اس سے تھوڑا اوپر خشک مٹی میں جنوب کی طرف بیج لگائیں نیز زمین کی تیاری کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش ڈالیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار تجزیہ اراضی کی بنیاد پر جن زمینوں میں اجزائے صغیرہ زنک اور بوران کی کمی ہوان میں زنک سلفیٹ اور بورک ایسڈ استعمال کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں