پی سی بی

گلیڈی ایٹرز کی جانب سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، پی سی بی کی تصدیق

اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے پشاور زلمی کے خلاف میچ میں گیند کی حالت کو تبدیل کرنے سے متعلق میچ ریفری روشن ماہنامہ کو کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، دونوں ٹیموں کے درمیان ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا راؤنڈ میچ22 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہاگیاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے کوڈ آف کنڈکٹ برائے کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف کے آرٹیکل3.2 کی شق 3.2.2 کے تحت کسی بھی ٹیم کی جانب سے باضابطہ شکایت ٹیم منیجر کی جانب سے درج کروائی جاتی ہے،میچ ریفری کو یہ شکایت میچ ختم ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر درج کروانا لازمی ہوتا ہے تاہم اس دوران میچ ریفری روشن ماہنامہ کو کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی اور 48 گھنٹے پر مشتمل ونڈو اب ختم ہوچکی ہے۔

چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ وسیم خان کے مطابق ہمیں معلوم ہے کہ گیند کی حالت تبدیل کرنے سے متعلق بیان جاری کرنے سے پہلے نہ تو ٹھوس شواہد فراہم کیے گئے اور نہ ہی اس حوالے سیباضابطہ درخواست جمع کروانے سے متعلق مخصوص طریقہ کار کو اختیار کیا گیا۔چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ اس کیس میں میچ ریفری کو 24فروری بروز پیر کی شام 6 بجے تک درخواست جمع کروانا لازمی تھی۔ وسیم خان نے کہاکہ مخصوص طریقہ کو اختیار کیے بغیر اتنا غیرذمہ دارانہ بیان جاری کرنے سے ایونٹ کی ساکھ کو مجروح اور غیرملکی کھلاڑیوں کو شکوک و شبہات میں ڈالاگیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں سے احتیاط برتنے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے دوران ہمارے پاس امپائرز کا بہترین پینل موجود ہے جس کی پلیئنگ کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہر معاملے پر گہری نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امپائر پینل اس حوالے سے گیند میں مصنوعی تبدیلی پائے گا تو وہ یقیناً کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت اس پر کاروائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام شرکاء سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کھیل کی روح کو برقرار رکھتے ہوئے کرکٹ پر توجہ دیں۔

وسیم خان نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے تمام میچز پاکستان میں ہورہے ہیں اور ہر کرکٹ فین کی طرح وہ بھی بہترین معیار کی کرکٹ سے محظوظ ہو کر ان بتیس دنوں کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں