بلاول بھٹو زرداری

کیا سندھ کالونی ہے جس کا آئی جی ہم تبدیل نہیں کر سکتے؟ بلاول کا وفاق سے سوال

ٹھٹھہ (عکس آن لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب کا آئی جی چٹکی بجاتے ہی تبدیل ہو جاتا ہے، کیا سندھ کوئی کالونی ہے جہاں ہم صوبے کا آئی جی تبدیل نہیں کر سکتے؟،پولیس سندھ حکومت کے سامنے جوابدہ ہے، وزیراعلی سندھ مسائل کے باوجود دوسرے تین وزرائے اعلی کی نسبت زیادہ کام کر رہے ہیں، میرے صوبے میں وفاق کی طرف سے کوئی پتھر بھی نہیں لگا، نیازی نے کہا تھا دو نہیں ایک پاکستان ، پالیسی دیکھو تو ایک نہیں دو پاکستان نظر آ رہے ہیں،ہم عوام کی خدمت کا کام کرتے رہیں گے،

کٹھ پتلی حکومت خود گر جائے گی، آٹے کے بحران نے ریاست کو غذائی طور پر غیرمحفوظ بنا دیا ہے، سلیکٹرز نے عمران خان کو لا کر عوام کو لائن میں لگ کر آٹا خریدنے پر مجبور کردیا ہے، وفاق کا ہر فیصلہ عوام دشمن ہے،سندھ میں ایک کام نہیں ہوا ہے، صرف گالی کلوچ اور زبانیں استعمال ہو رہی ہے، وفاق نے سندھ سے جو وعدے کئے ہیں وہ جلد پورے کریں ۔ جو ہمارا حق ہے وہ حق ہمیں دیاجائے، سندھ کے عوام کو پانی کے حق سے محروم کرنے کی کوشش بند کرے ، موجودہ حکومت عوام دشمن اور غریب دشمن پالیسز لے کر چل رہی ہے اور میں ایک سال سے کہہ رہا ہوں کہ میرے عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے، ملک کے مسائل کو بھی حکومت ہی ختم کر سکتی ہے اور جلد عوامی حکومت آئے گی ۔ منگل کے روز چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹھٹھہ میں دھابیجی پمپ ہاو¿س کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی سب سے اولین ترجیح پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہے جبکہ ہم ایک دن میں پانی کے مسئلے کو حل نہیں کر سکتے اس کے لئے کوشش کر سکتے ہیں جبکہ آج سندھ حکومت نے تاریخی منصوبے کا افتتاح کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی دیرینہ خواہش تھی کہ پانی کا مسئلہ حل ہو اور ان میں سے ایک منصوبے کی تکمیل ہوئی ہے جبکہ سندھ حکومت ملک بھر میں سب سے زیادہ نہروں کی لائنگ کی ہے اور واٹر پلانٹس لگائے گئے ہیں ، صوبہ میں پانی کی قلت کے مسائل حل ہونگے اور کراچی سمیت تمام شہرں کو صاف پانی میسر ہو گا۔ بلاول زرداری نے کہا کہ وفاق نے سندھ سے جو وعدے کئے ہیں وہ جلد پورے کریں ۔ جو ہمارا حق ہے وہ حق ہمیں دیاجائے۔ سندھ کے عوام کو پانی کے حق سے محروم کرنے کی کوشش بند کرے ، وفاق نے سندھ سے وعدہ کیا تھا اور قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ کے فور میں مدد کریں گے لیکن انہوں نے اس کے لئے کچھ نہیں کیا اور کے فور منصوبے کو بھی سبوتاژ کر رہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی حکومتی رکن نے کہا تھا کہ سندھ کا پانی چوری ہو رہاہے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت اپنا کام کرتی رہیں گی اور کٹھ پتلی حکومت خود ہی گر جائے گی۔

سند ھ حکومت عوامی خدمت کا کام جاری رکھے گی ۔ وزیر اعظم نے تمام ملک میںوعدے کئے تھے لیکن آج ایک بھی منصوبہ سند ھ میں نہیں کئے ہیں سندھ میں ایک کام نہیں ہوا ہے ۔ صرف گالی کلوچ اور زبانیں استعمال ہو رہی ہے۔ موجودہ حکومت عوام دشمن اور غریب دشمن پالیسز لے کر چل رہی ہے اور میں ایک سال سے کہہ رہا ہوں کہ میرے عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے اور اب سب کے سامنے ہے کہ گیس ، بجلی ، آٹا اور پٹرول سب مہنگے کر دیئے گئے ہیں۔ بلاول زرداری نے مزید کہا کہ آصف زرداری کی حکومت میں گندم خریدنے والے ملک کو گندم بیچنے والا ملک بنایااور جب ہمارے سلیکٹرز نے عمران خان کی حکومت کو لایا ہے جو مشرف کے ٹو پوائنٹ او کی حکومت ہے اور وہی معاشی قتل ، مہنگائی اور آٹے کا بحران مشرف کے دور میں تھے پھر سے شروع ہو گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے عوام اب مزید معاشی قتل برداشت نہیں کر سکتی اور یہ حکومت عوام کیلئے ہر طرح سے عذاب بنی ہوئی ہے ۔ عوام کا خون چوس رہی ہے اور ہر فیصلہ عوام اور غریب دشمن ہوتے ہیں۔ یہ حکومت لوگوں کے گھر گرا رہی ہے ، چھت چھینی جا رہی ہے ، گھروں میں لوگ رہتے ہیں ان سے سب کچھ چھین لیا جاتا ہے ۔ نالائق ، نا اہل حکومت صوبوں کے آئینی حق کو بھی چھین لیتے ہیں ۔ گیس کی لوڈ شیڈنگ سب سے زیادہ وہاں ہوتی ہے جہاں سے سے پیدا ہوتی ہے ۔ عوام دشمن حکومت کو دھمکی نہیں دیتے ہیں کہ گیس بند کر دیں گے لیکن اپنا حق مانگتے ہیں ۔ حکومت کو عوام کا حق دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نعرہ لگایا تھا کہ دو نہیں ایک پاکستان لیکن نظر نہیں آتا ہے کہ ایک نہیں ایک پاکستان ہے جبکہ دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ بھی ذوالفقار علی بھٹو کا نعرہ تھا ۔ نقل بھی نہیں کر سکتے ہیں ۔ پنجاب میں آئی جی فوراً تبدیل ہو جاتے ہیں وزیر اعلیٰ کو معلوم بھی نہیں ہوتا ہے جبکہ سندھ میں سوالات کئے جاتے ہیں ۔ سندھ کی حکومت سے عوام حساب مانگتے ہیں ۔

لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر جواب مانگتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا حق ہے کہ اس کی مرضی کے ٹیم بنانے دیا جائے ۔ ملک میں ضروری ہے کہ ایک قانون ہو ۔ جس قانون کے مطابق پنجابں میں آئی جی تبدیل ہو جاتے ہیں اسی طرح سندھ میں بھی ہونا چاہئے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کے مسائل کو بھی حکومت ہی ختم کر سکتی ہے اور جلد عوامی حکومت آئے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں