کماد

کھڑے کماد میں ریکوری بہتر جبکہ گری ہوئی فصل کی ریکوری بہت کم ہوجاتی ہے،ماہرین

فیصل آباد (عکس آن لائن) زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل ۱ٓباد کے ریسرچ انفارمیشن یونٹ کے ترجمان نے ستمبر کاشتہ کماد کی کٹائی و پیلائی کے لئے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ اس ضمن میں جدید سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ بعد میں انہیں کسی دقت کا سامنا نہ کرناپڑے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کماد کی کٹائی اس وقت کریں جب فصل مکمل طور پر پک کر تیار ہوجائے اور چینی کی یافت اپنے عروج پر ہو۔انہوں نے کہا کہ گنا سطح زمین سے ڈیڑھ انچ گہرائی سے کاٹا جائے اور اس پر موجود کھوری اور جڑیں بالکل صاف کرنی چاہئیں نیز چھلائی کے دوران آغ اتارتے وقت ساتھ ہی دوتین کچی پوریاں بھی کاٹ دینی اور بیمار و کیڑوں سے متاثرہ گنے بھی نکال کر علیحدہ کرلینے چاہئیں تاکہ بیماری صحت مند گنوں پر اثر انداز نہ ہو اور گرے پڑے سوکھے گنے صحت مند گنوں میں شامل نہ کیے جائیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیدھے کھڑے کماد میں ریکوری بہتر ہوتی ہے جبکہ گری ہوئی فصل کی ریکوری بہت کم ہوجاتی ہے اور چونکہ گری ہوئی فصل زیادہ عرصہ تک کھیت میں پڑی رہے تو وقت کے ساتھ ساتھ ریکوری کم ہوتی رہتی ہے اس لیے گری فصل کی پیلائی فوری طورپر کر نی چاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ گنے کی بہتر پیداوار لینے کے لیے فصل کو گرنے سے بچانا اشد ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں