بیرسٹر فروغ نسیم

کسی جج یا وکیل کی کوئی جاسوسی نہیں ہوئی،بیرسٹر فروغ نسیم

اسلام آباد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر قانون وانصاف بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ کسی جج یا وکیل کی کوئی جاسوسی نہیں ہوئی، نہ ہو رہی ہے اور نہ ہی ہوگی۔ وکلا کی ویلفیئر اور عدلیہ کی آزادی کیلئے ہر کام کیا جائے گا۔اسلام آباد میں وکلا کی تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی ویز قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد کم از کم پندرہ ہونی چاہیے۔

اسلام آباد بار کونسل کا سیکریٹریٹ سپریم کورٹ کے قریب ریڈ زون میں ہونا چاہیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ اسی سال شاہراہ دستور پر نئی عمارت میں منتقل ہو جائے گی۔بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ انگریزوں کے جس سوا سو سال پرانے قانون پر ہم چل رہے ہیں وہ خود اس میں کتنی بار ترامیم کر چکے ہیں۔

تمام ججز کی تعیناتیاں کوٹہ سسٹم کے بجائے صرف میرٹ پر ہونی چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی تعصب کو ختم ہونا چاہیے، پنجاب میں یہ تعصب ختم ہوچکا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا جج اگر کراچی شفٹ ہو تو اسے سندھ ہائیکورٹ بھی بھجوایا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں