شاہ محمود قریشی

کثیر جہتی سفارت کاری جیسی اصطلاح نئے رجحانات اور حقائق کی عکاس ہے،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کثیر جہتی سفارت کاری جیسی اصطلاح نئے رجحانات اور حقائق کی عکاس ہے،وزیر اعظم کی رہنمائی میں، پاکستان پائیدار اور مساوی ترقی، موسمیاتی تبدیلی، قرضوں سے نجات، بدعنوانی اور غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کے ساتھ ساتھ اسلاموفوبیا کے مسائل پر بھرپور وکالت کے ساتھ کثیر الجہتی فورمز پر ایک سرکردہ آواز ہے،ہم اپنی جغرافیائی سیاسی اہمیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جیو اکنامکس پر زیادہ توجہ مرکوز کر کیآگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نسٹ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں منعقدہ تقریب میں ”ویژن ایف او پائیدار امن، جامع ترقی اور مشترکہ ترقی کیلئے کثیر جہتی سفارت کاری” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں سب سے پہلے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے مجھے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں وژن F.O اور پائیدار امن اور جامع ترقی کے لیے کثیر جہتی سفارت کاری کی ضرورت پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی دعوت دی ۔ انہوںنے کہاکہ کثیر جہتی سفارت کاری جیسی اصطلاح نئے رجحانات اور حقائق کی عکاس ہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا، جو کچھ دہائیاں پہلے تھی، اب اس سے بہت مختلف ہے انہوںنے کہاکہ سفارت کاری اب محض بین الا ریاستی نہیں رہی۔

انہوںنے کہاکہ سفارت کاری کے طرز عمل کو متاثر کرنے والے متعدد عوامل اور قوتیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی تعلقات اور خارجہ پالیسی کو چلانے کے روایتی ذرائع کو تیز رفتار عالمی ادراک کی صنعت نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کثیر جہتی سفارت کاری اب معیشت، سائبر اسپیس، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، سائنس اور اختراع سے لے کر ثقافت اور یہاں تک کہ لوگوں سے لوگوں کے روابط تک کا احاطہ کرتی ہے انہوںنے کہاکہ سافٹ پاور نے پہلے ہی روایتی جنگ کی جگہ لے لی ہے۔انہوںنے کہاکہ دنیا بیانیہ کی لڑائیوں اور معلومات/غلط معلومات کی جنگ کے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم میڈیا کے کردار میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہے ہیں،انہوںنے کہاکہ زندگی کے تمام شعبوں پر ان کے اثرات اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، رائے عامہ کو متاثر کرنے اور ایجنڈوں کو آگے بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک اور بیرونی عنصر جس کا ہم نے حال ہی میں مشاہدہ کیا ہے جس نے عالمی معیشت کو الٹ پلٹ کر دیا ہے وہ Covidـ19 ہے۔انہوںنے کہاکہ اس عالمی وبا نے عالمی معاشی نظام کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہم دیکھتے ہیں کہ CoVIDـ19 صرف ایک عالمی صحت کا بحران نہیں ہے بلکہ طویل مدتی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کا سبب بن رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ کوویڈ ویکسینز نے بھی ان ممالک کے ساتھ سفارت کاری میں مدد کی ہے جو اپنی ویکسینز اور متعلقہ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس وبا سے نبرد آزما ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک نئی دنیا ظہور پذیر ہے، جس میں ہمیں احتیاط اور دور اندیشی کے ساتھ داخل ہونا ہے انہوںنے کہاکہ یک قطبی دنیا اب ایک عقبی منظر بن چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ کثیرجہتی میکانزم جو ثالثی اور تنازعات کے حل کے لیے پہلے مرتب کیے گئے تھے اپنی افادیت کھو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جغرافیائی سیاست کے ساتھ ساتھ تکنیکی ترقی کی وجہ سے توانائی کی سیاسی معیشت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ کثیرالجہتی اداروں کا کمزور ہونا، بند سرحدوں کی پالیسی اور بین الاقوامی اتحادوں کی کشمکش علاقائی شراکت داری کو راستہ دے رہی ہے،ان بدلتے ہوئے رجحانات کے پس منظر میں، جغرافیائی سیاست، نئے عوامل اور غور و فکر کو ترغیب دے رہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں، ہم نے اپنے سفارتی مقاصد کو دوطرفہ اور کثیرالجہتی طور پر فعال اور مستقل طور پر آگے بڑھایا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے تمام خطوں میں بڑی طاقتوں اور کلیدی شراکت داروں کے ساتھ دوستی کو مضبوط اور دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے سفارت کاری کے مختلف ٹولز کا استعمال کیا ہے چاہے وہ اقتصادی سفارت کاری ہو، سائنس ڈپلومیسی، عوامی سفارت کاری یا ڈیجیٹل ڈپلومیسی۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں، پاکستان پائیدار اور مساوی ترقی، موسمیاتی تبدیلی، قرضوں سے نجات، بدعنوانی اور غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کے ساتھ ساتھ اسلاموفوبیا کے مسائل پر بھرپور وکالت کے ساتھ کثیر الجہتی فورمز پر ایک سرکردہ آواز ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اپنی جغرافیائی سیاسی اہمیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جیو اکنامکس پر زیادہ توجہ مرکوز کر کیآگے بڑھ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں