گھیاکدو

کاشتکار میدانی علاقوں میں گول اورلمبی لوکی اقسام کاشت کرکے تین فصلات حاصل کرسکتے ہیں،ماہرین زراعت

فیصل آباد(عکس آن لائن)گھیا کدو ٹھنڈی تاثیر کے باعث شوگر، بلڈ پریشر، دل، جگر، پھیپھڑوں، کھانسی اور دمہ کے امراض پر قابو پانے میں انتہائی مفید ثابت ہواہے جبکہ کاشتکار میدانی علاقوں میں گول اورلمبی لوکی اقسام کاشت کرکے تین فصلات حاصل کرسکتے ہیں۔جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ گھیا کدو موسم گرما کی ایک انتہائی اہم اور مفید ترین سبزی ہے۔انہوں نے بتایاکہ گھیاکدو میں نشاستہ، چکنائی، کیلشیم، آئرن، فاسفورس اور حیاتین پائے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ گھیا کدو کی ترقی دادہ اقسام میں فیصل آباد گول سب سے زیادہ پیداوار دینے والی قسم ہے جس کی کاشت کیلئے فی ایکڑ 2 سے اڑھائی کلو گرام بیج استعمال کیا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار گھیاکدو کی ذرخیز میرازمین جس میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں موجود اور دیر تک پانی جذب رکھنے کی صلاحیت ہو میں کاشت کرکے شاندار فصل حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر بوائی سے قبل کھیت میں 10 سے 15 ٹن گوبر کی کھاد ڈال کر زمین میں ملا دی جائے تو اس کے مزید بہتر اثرات مرتب ہو تے ہیں۔ انہوں نے کاشت کے موقع پر کھادوں کامتناسب استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں