گوارہ کی کاشت

کاشتکاروں کو گوارہ کی کاشت بروقت مکمل کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن)جھنگ، بھکر، میانوالی، مظفر گڑھ، بہاولپور، لیہ وغیرہ کے ریتلے و خشک علاقوں میں گوارہ کی کاشت کا رقبہ 1 لاکھ55 ہزار 600 ایکڑ سے بھی تجاوز کرگیاجبکہ کاشتکاروں کو خریف کی اہم پھلی دار فصل گوارہ کی کاشت بروقت مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ زرعی ماہرین اور زرعی تحقیقاتی اداروں کے سائنسدانوں نے شبانہ روز ریسرچ اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے زرعی ترقی کی جانب ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے موسم گرما میں کاشت ہونے والی گوارہ کی فصل کے بیج سے نہائت قیمتی گوند گلیکٹو مین دریافت کر لی ہے جو بیکری کی اشیا، آئس کریم، سلاد وغیرہ سمیت مختلف اشیا اور صنعتوں میں استعمال کی جاتی ہے جبکہ کاغذ کی صنعت،کیمیائی ربڑ کی تیاری اور کاٹن کلاتھس کو کلف دینے کے کام بھی آتی ہے نیز گوارہ کی فصل کو بطور سبز چارہ و سبز کھاد استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ موسم گرما میں اس کی پھلیاں پکا کر اسے بطور سالن کھانے کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ گوارہ خریف کی فصلات میں سے ایک پھلی دار فصل ہے جسے جھنگ، بھکر، میانوالی، مظفر گڑھ، بہاولپور، لیہ وغیرہ کے ریتلے و خشک علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے کئی علاقوں میں بھی گوارہ کی فصل وسیع رقبہ پرکاشت کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ وطن عزیز بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لہذا ہمارے کاشتکاران کو روائتی فصلات کی بجائے غیر روائتی فصلات کی جانب بھی خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ ہم نہ صرف اپنی ملکی غذائی ضروریات پوری کر سکیں بلکہ کثیر زرمبادلہ بھی حاصل کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں