مکئی کی فصل

کاشتکاروں کو مکئی کی فصل کو ذخیرہ کرنے والے گوداموں کو کیڑے مکوڑوں سے اچھی طرح صاف کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) زرعی ماہرین نے مکئی کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ مکئی کی برداشت کے بعد پیداوار کے ذخیرہ کیلئے گوداموں کو کیڑے مکوڑوں سے اچھی طرح پاک وصاف کرلیں تاکہ ذخیرہ شدہ جنس کو سونڈ والی سسری کے پروانے اور سنڈی سمیت دیگر کیڑوں سے بچایاجاسکے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ کیڑے مکئی کے دانوں کو اندر سے کھا کر کھوکھلا کردیتے ہیں اسی طرح آٹے کی سسری اورکھپرابھی مکئی کے دانوں کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ سنڈیاں دانوں میں سوراخ کر کے اندر داخل ہو جاتی ہیں اور کویا بننے تک دانوں میں ہی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار گودام کو کیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے انہیں صاف ستھرا رکھیں، فرش، دیواروں اور چھتوں میں موجود د دراڑیں اور سوراخ اچھی طرح بند کر دیں۔انہوں نے کہاکہ گوداموں میں پہلے سے موجود خالی بوریوں میں پناہ لئے ہوئے کیڑوں کے تدارک کیلئے گوداموں کو حسب ضرورت گرم کریں اور ایسے گودام جو بند کیے جا سکیں ان میں ایگٹاکسن کی دھونی بحساب 25 سے 30 گولیاں فی ہزار مکعب فٹ حجم کریں۔

انہوں نے کہاکہ اس عمل کے دوران پرانی بوریاں بھی اس گودام میں رکھ دیں تاکہ ان میں موجود کھپرے، سسری کے انڈے اور بچے وغیرہ مر جائیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ واننگ کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر گودام میں سپرے کیاجائے ۔انہوں نے بتایاکہ کیڑوں کے انسداد کیلئے گوداموں میں زہریلی گیس کا سپرے بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ اس مقصد کیلئے گوداموں کی کھڑکیاں اور روشن دان اچھی طرح بند کر کے ایگٹاکسن یا ایلومینیم فاسفائیڈ کی 25 سے 30 گولیاں فی ہزار مکعب فٹ حجم رکھ دیں اور دروازہ اچھی طرح بند کر دیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار گودام کو ایسی حالت میں کم از کم 7 دن تک اچھی طرح بند رکھیں اور زہریلی دھونی کا عمل مکمل ہونے کے بعد گودام کھول کر ہوا لگوائیں اور اس میں غلہ سٹور کر لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں