کارپٹ ایسوسی ایشن

کارپٹ ایسوسی ایشن کاوژن پاکستان کے تحت100 ارب ڈالر بر آمدات کے روڈ میپ کا خیر مقدم

لاہور(عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹر زایسوسی ایشن نے وژن پاکستان کے تحت100 ارب ڈالر بر آمدات کے مجوزہ روڈ میپ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی طویل المدت پالیسیوں کی کامیابی کیلئے تسلسل نا گزیر ہے ،حتمی تیاری کے بعد اسے قومی پالیسی قرار دیا جائے اور اس کے ڈرافٹ کو تحفظ ملنا چاہیے تاکہ کسی بھی طرح کے سیاسی حالات اور حکومتوں کی تبدیلی اس پر اثر انداز نہ ہو سکے ۔

ا ن خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، شاہد حسن شیخ ،سعید خان، میجر (ر)اختر نذیراور فیصل سعید خان نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پالیسیوں پر کامیابی سے عملدرآمد کیلئے اسٹیک ہولڈرز کو بھی مناسب نمائندگی دی جائے ۔ جو بھی حتمی پالیسی تیار ہو اسے مشاورت کے لئے اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کیا جائے ۔

مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے ڈالی جانے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے حوالے سے فوکل پرسنز تعینات کئے جانے چاہئیں تاکہ برآمدی ہدف کے حصول میں کوئی رکاوٹ نہ آ سکے ۔ انہوںنے کہا کہ جو نئے لوگ برآمدات کی طرف آنا چاہتے ہیں ان کی رہنمائی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ دنیا بھر میں برآمد کنندگان کو مختلف مدوں میں ریلیف دیا جاتا ہے اس لئے پاکستان کو خصوصاًاپنے حریف ممالک کو دیکھتے ہوئے اس کی تقلید کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ سنگل کنٹری نمائشوں کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے ، عالمی نمائشوں میں مینو فیکچررز اوربرآمد کنندگان کی شرکت کو یقینی بنایا جائے اور اس کیلئے مالی معاونت فراہم کی جائے کیونکہ جب تک ہماری مصنوعات ڈسپلے پر نظر نہیں آئیں گی برآمدات میں اضافہ ممکن نہیں ۔

برآمد کنندگان کو تشہیر کے لئے حکومتی سطح پر موثر پلیٹ فارم مہیا کیا جائے ۔ مختلف ممالک کا دورہ کرنے والے اعلی سطحی حکومتی وفود کے ساتھ برآمدی شعبوں کی تنظیموں کی مشاورت سے وفود روانہ کئے جائیں ۔ ایسوسی ایشن کے رہنمائوںنے کہا کہ اس سارے مرحلے میں بیرون ممالک سفارتخانوںکاکلیدی کردار ہے اس لئے حکومت کمرشل اتاشیوں کو متحرک کرے اور انہیں برآمدات میں اضافے کے حوالے سے خصوصی ٹاسک سونپے جائیں ، بہترین کارکردگی پر حکومتی سطح پر اعلی ایوارڈز اورکیش انعامات دینے کا سلسلہ شروع کیا جائے تاکہ سرکاری افسران زیادہ دلجمعی سے کام کریں ۔

انہوںنے کہا کہ برآمد کنندگان کو مختلف ممالک کے حوالے سے ویزوں کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اس کے لئے بھی ضروری اقدامات ہونے چاہئیں ، پالیسی پر کامیابی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کا نظام بھی لایا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں