ڈسکہ

ڈسکہ:جمعیت علماءاسلام (س) کے زیر اہتمام دار العلوم مدنیہ میں ”القدس سیمینار“ کا انعقاد کیا گیا

ڈسکہ(نمائندہ عکس آن لائن) بیت المقدس اور فلسطین پراسرائیلی جارحیت ،دہشتگردی کے خلاف فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے جمعیت علماءاسلام (س) کے زیر اہتمام دار العلوم مدنیہ میں ”القدس سیمینار“ کا انعقاد کیا گیا ،جس میں مذہبی جماعتوں،کاروباری تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے مولانا محمد ایوب خاں ثاقب مہتتم درالعلوم مدنیہ ڈسکہ کلاں نے کہا ہے کہ عالمی امن کے لئے مسئلہ فلسطین اور کشمیر کا حل ضروری ہے تحریک آزادی القدس صہیونیت کے خاتمہ کی سبب بنے گی بیت المقدس مسلمانوں کا ایمان ہے فلسطینی قوم صحرا کے شیر ہیںعرب ممالک کی پیش قدمی ہی مسئلہ فلسطین کا فوری حل کا سبب بن سکتی ہے غزہ پر جاری حملوں پر عالمی رہنماوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے بیت المقدس کی فتح صرف جہاد ہی میں مضمر ہے اسلامی سربراہی کانفرنس کو اسرائیل کے جواب میں سفارتی ذرائع استعمال کرنے چاہیے حماس کی دلیری نے یہودیت پر لرزہ طاری کر دیا ہے فلسطینی مجاہد ین کا اللہ کی ذات پر توکل ہے مسئلہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ اسرائیل کی طرف سے عالمی امن پر شب خون مارا گیا ہے

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی نائب امیر حافظ عبدالغفار نے کہا ہے کہ فلسطین اور القدس کی آزادی تک ہم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں اور ہر محاذ پر فلسطینی مجاہدین کی امداد کی جائے گی انجمن تاجران کے رہنما خان عباس خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے لیے مسلم امہ کو ون یونٹ ہو کر ایک آواز بلند کرنا پڑے گی ورنہ صہیونیت اور دشمن قوتیں اسلامی ریاستوں کو علیحدہ علیحدہ تنگ کریں گے جمعیت علماءدیوبند کے رہنما مولانا ارشد محمود نے کہا فلسطین پر اسرائیلی بمباری ظلم کی نئی داستان ہے تمام اسلامی ممالک فلسطینی قوم کی ہر صورت امداد کرنی چاہیے جماعت اہلسنت کے رہنما صاحبزادہ احسن رضا نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کا درد ساری امت کا درد ہے مسئلہ فلسطین کے لیے سفارتی ذرائع کو مضبوط کیساتھ استعمال کیا جائے

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما حافظ اصغر چیمہ نے کہا کہ تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کو مشترکہ طور پر سلامتی کونسل اور یو این کے اداروں کے سامنے احتجاج کرنا چاہیے اور خطوط کے ذرائع تمام حالات سے ان بین الاقوامی اداروں کو آگاہ کرنا چاہئے سمینار سے ایک قرار داد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلامی ممالک آزادی فلسطین اور بیت المقدس کے لیے سفارتی ذرائع کا استعمال کرنے کے ساتھ اپنی قوت کا بھی اظہار کریں تمام اسلامی ممالک مزاحمتی تحریک حماس کو اخلاقی سفارتی معاشی سپورٹ مہیا کریںیہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل سے ہر قسم کے تعلقات کو ختم کیا جائے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے تمام اسلامی ممالک سفارتی سطح پر صہیونی تحریک کو ایک دہشت گرد تحریک قرار دلانے کے لئے کوشش کریں دار العلوم مدنیہ ڈسکہ کلاں میں منعقدہ” القدس سیمینار“ سے جمیعت علمائے پاکستان، جمعیت علمائے دیوبند، مرکزی جمعیت اہلحدیث ،انجمن تاجران،بزم حسین احمد مدنی،مجلس احرار،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، وفاق المدارس العربیہ ،جمعیت علماءاسلام (س) اور دیگر مذہبی جماعتوں کے نمائندہ عہدیداروں نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں