صدر ماکی

چینی صدر افریقہ کے عظیم دوست ہیں، صدر سینیگا ل

بیجنگ ( عکس آن لائن) سینیگال کے صدر ماکی سال نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ان کی بہت گہری دوستی ہے۔

وہ افریقہ کے عظیم دوست ہیں اور ان کے بھی بہترین دوست ہیں۔ وہ ایک عظیم اور باصلاحیت چینی رہنما ہیں۔ چین پر ان کا گہرا اثر ہے، ان کےعزائم بلند ہیں اور وہ دور اندیش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکمرانی کے بارے میں وقتا فوقتا صدر شی کے مضامین پڑھے ہیں اور ان کےوژن کا چین، دنیا اور عالمی سطح پر گہرا اثر پڑے گا ،

جسےمستقبل میں مکالمے کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کے روز سینیگال کے صدر ماکی سال نے سی ایم جی کو ایک خصوصی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے چینی صدر کے ساتھ دوستی، چین افریقہ تعاون و تعلقات اور دیگر امور کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے۔

چین -افریقہ تعلقات اور تعاون سے متعلق جواب دیتے ہوئے سینیگال کے صدر نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے اچھے دوطرفہ تعلقات ہیں۔ یہ رابطوں، وفود کے دوروں اور پارٹی تعلقات کے نقطہ نظر سے ایک مفیدرشتہ ہے، اور سینیگال کے ابھرتے ہوئے پروگرام کے فریم ورک کے اندر جو کچھ بھی حاصل کیا گیا ، جب تک یہ چین کے تعاون سے کیا جائے گا یہ نسبتا کم وقت میں مکمل کیا جا سکتا ہے.

یہ سال صدر شی جن پھنگ کی پیش کردہ افریقہ کے ساتھ”سچی اور مخلصانہ” پالیسی کی دسویں سالگرہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے چین بھی جارحیت کا شکار تھا اس لیے چین دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں جذبات اور احساسات کا خیال رکھتاہے، اور عاجزی کے ساتھ پیش آتا ہے ۔ اس صورت میں، کیا افریقی انکار کر سکتے ہیں؟ ہم صرف اس کی تعریف کر سکتے ہیں. چین کے ساتھ یہ شراکت داری لوگوں کے درمیان احترام کو برقرار رکھتی ہے، جو ہمارے لئے بہت اہم ہے۔

برکس کی وسعت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب سال کا ماننا ہے کہ ہمیں ایک نئے فریم ورک، نئی تحریک، نئی حکمرانی کی ضرورت ہے۔ برکس کی حمایت کرنے کا ہر ایک کا یہی مطلب ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں پرانے نظام کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، لیکن اس کی اصلاح کے لیے پرانے نظام کے نمائندوں کو اس تبدیلی کو قبول کرنا ہوگا۔ درحقیقت، ممالک ایک طویل عرصے سے ایک نئے عالمی نظام کے خواہاں ہیں،

اور “گلوبل ساؤتھ” کے ممالک کے درمیان تعاون کی مضبوطی کے ساتھ، برکس کی رکنیت میں توسیع جیسے تاریخی واقعات اور ترقی پذیر دنیا میں چین کی ابھرتی رہنما اہمیت کے ساتھ، ایک نیا عالمی نظام آ رہا ہے جو زیادہ جامع، منصفانہ، کم جبر اور مغرور کے بغیر  ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں