سینیٹر مشتاق

چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں،ان کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے، سینیٹر مشتاق احمد

اسلام آباد (عکس آن لائن)جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں،ان کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔

منگل کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں، ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن قوم سے معافی مانگے، کیا چند سرکاری افسر بند دروازوں کے پیچھے فیصلے کریں گے، ملک بھر کے عوام، نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔مشتاق احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات میں غداری کا مرتکب ہوا ہے، بلٹ نے بیلٹ کو اغوا کیا ہے، دھاندلی میں ملوث افراد قومی مجرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک جعلی الیکشن تھا، الیکشن کمیشن کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے، کراچی میں ہمارے امیر نے اپنی سیٹ واپس کردی کیوں کہ وہاں پی ٹی آئی امیدوار جیتا تھا، لیاقت چٹھہ نے کچھ حد تک کچا چٹھا کھول دیا۔سینیٹر مشتاق احمد نے سوال اٹھایا کہ 3 دن سیٹوئٹر کیوں بند ہے؟ دال میں کچھ کالا نہیں، پوری دال کالی ہے، معلوم ہوگیا تھا کہ الیکشن صاف شفاف نہیں، الیکشن کے دن انٹرنیٹ بند کردیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف کو ایوان میں آنے کا مشورہ دید یا۔انہوں نے کہا کہ کیا سیاست میدانوں میں ہونی ہے، ایوانوں میں آئیں، یہاں احتجاج کریں، اگرآپ کو چوٹ لگی ہے تو ہمیں بھی چوٹ لگی ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ جس نے 92 سیٹیں لیں وہ پی ٹی آئی کسی اور جماعت سے پکاری جائے گی, مزید کہا کہ 9 مئی اور اس کا کردار بھول جائیں، ہمیں احتجاج کی سیاست ختم کرنا ہوگی، اپوزیشن کا کردار زیادہ اہم ہوتا ہے، ایوان میں آئیں، اپوزیشن میں بیٹھیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جوباتیں ہوئی ان سے میرا جزوی اختلاف ہوسکتا ہے، ہماری انتخابات کی تاریخ زیادہ خوشگوار نہیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ الیکشن کے بعد آسودگی، امن کی لہر آتی ہے، 1958 میں انتخابات سے قبل مارشل لا آگیا۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں، پری پول دھاندلی کیسے ہوئی، ایک جماعت کو ٹارگٹ کیا۔

انہوںنے کہاکہ عوام میں خوف پیدا کیا گیا تاکہ وہ ووٹ ڈالنے نہ آئیں، ایک بہت بڑا جرم ہوا جس نے ملک کی بنیادیں ہلادیں۔سید علی ظفر نے کہا کہ ہمارا فرض ہے اس زخم کو ٹھیک کیا جائے، دھاندلی کے باوجود قوم نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا، پاکستان کیعوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عوام نے فیصلہ جمہوریت کے حق میں دیا، کوئی مانے یا نہ مانے قوم نے فیصلہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں دیا۔انہوں نے کہا کہ جسے عوام نے مینڈیٹ دیا اسے حکومت بنانے دیں، الیکشن کمیشن کو بلایا جائے، جومینڈیٹ ہے وہ واپس کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف عالمی میڈیا نے بھرپور آواز اٹھائی۔انہوںنے کہاکہ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، سب سے مقبول جماعت کا انتخابی نشان چھینا گیا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ پولنگ کے دن فون اور انٹرنیٹ کیوں بند تھا؟ سیکیورٹی کے نام پر موبائل فون بند کر دیے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں