مولانا فضل الرحمن

چیئرمین پی ٹی آئی نے ہمیں معاشی دلدل میں دھکیلا،نظر نہیں آرہا کوئی آنے والی حکومت اس دلدل سے نکال سکے گی’ فضل الرحمن

لاہور( عکس آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ر) کے سربراہ اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ہمیں معاشی دلدل میں دھکیلا،

میں نہیں دیکھ رہا کہ کوئی آنے والی حکومت ہمیں اس دلدل سے نکال سکے گی،معاشی عدم استحکام آتا ہے تو ملک کے علاقوں میں بغاوتیں کھڑی ہو جاتی ہیں، ہم نے یکجہتی برقرار رکھی تاکہ بغاوتیں کھڑی نہ ہوں، اپنی بساط کے مطابق ایک جنگ لڑی، ہم پاکستان میں مسلح جنگ نہیں چاہتے، مسلح جنگ سے فائدہ کوئی اور اٹھائے گا، معاشی دلدل میں دھکیل کر لڑوانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے یکجہتی قائم کیے رکھی.

لاہور میں ختم نبوت نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو تسلیم کرانے کا ایجنڈا نامنظور کرایا، 2018 میں جو حکومت مسلط کی گئی وہ اسی ایجنڈے پر بنائی گئی تھی، کشمیر کو بھارت کے حوالے کرنا اور اسرائیل کو تسلیم کرنا ان کا مقصد تھا، دانشوروں کو اسرائیل کو تسلیم کرنے میں تو مفاد نظر آتا ہے لیکن فلسطینی مسلمانوں پرظلم و جبر نظر نہیں آتا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کو ہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے،

کیوں دبائوڈالا جا رہا ہے، دنیا میں تو باقی بھی اسلامی ممالک ہیں، ایک پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ آئینی ترمیم واپس لیں۔نہ بھارت، نہ بنگلا دیش، نہ افغانستان اور نہ ہی ایران کی معیشت پر یہ دبائوڈالا جاتا ہے جو پاکستان پر ڈالا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سی پیک پر کام شروع ہو گیا تو امریکہ کو ہوش آیا، سی پیک کا بیرونی سرمایہ کاری کا منصوبہ ختم کر دیا گیا، ملک میں پہلے معاشی عدم استحکام لایا گیا اور پھر سیاسی،

یہ ساری باتیں عوام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کو ہمارے سپوتوں نے جنگ لڑی، زندہ دلانِ لاہور نے لاٹھیوں کے ساتھ جنگ لڑ کرمثال قائم کی، ہم نے یہ سبق یاد رکھنا ہے اور اپنی نسلوں کو آگے یاد کروانا ہے۔جس امن کے لیے 11 سے 12 آپریشن کیے گئے آج بھی وہاں صورتِ حال بہتر نہیں، ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی سپریم کورٹ نے کشمیر کے حوالے سے مودی کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم نے اللہ کے دین کو لے کر چلنا ہے، ختم نبوت ایک غیر سیاسی عنوان ہے، ختم نبوت لاوارث نہیں ہے، ہم اس کے محافظ ہیں، ہم تو اسلام کی بات کرنے والے ہیں، شریعت کی بات کرنے والے ہیں اور ہمیں ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عظیم الشان کانفرنس کروانے اور مجھے دعوت دینے پر عالمی تحفظ ختم نبوت کا شکر گزار ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں