شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی میں اختلاف رائے کو سنا جاتا ہے ، فیصلہ من وعن تسلیم کیا جاتا ہے ،پی پی پی اور (ن )لیگ میں ایسی روایت نہیں ،وزیر خارجہ

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں اختلاف رائے کو سنا جاتا ہے ، جب فیصلہ ہوتا ہے تو پھر اسے من وعن تسلیم کیا جاتا ہے ،پی پی پی اور (ن )لیگ میں ایسی روایت نہیں ،فیصلے اپوزیشن کی خواہشات پر نہیں قانون اور ضابطے کے مطابق ہوں گے ،سری لنکا کو سیاحت کے شعبے میں مہارت حاصل ہے پاکستان ان کے تجربات سے استفادہ کر سکتا ہے ۔

جمعرات کو یہاں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سری لنکا اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف ایک جمہوری پارٹی ہے جہاں اختلاف رائے کو سنا جاتا ہے لیکن جب پارٹی قیادت کوئی فیصلہ کر لیتی ہے تو پھر اسے من و عن تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون میں یہ روایت نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ این اے 75 ڈسکہ کا کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 2013 میں ہمارے مطالبے پر متنازعہ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی گئی ،الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ دونوں فریقین کو سن کر ضابطے اور قانون کے مطابق کیا۔ انہوںنے کہاکہ اگر پنجاب انتظامیہ ان کے خلاف دھاندلی میں ملوث تھی تو پھر یہی دھاندلی وزیر آباد اور خیبر پختون خواہ کے الیکشن میں بھی ہونی چاہیے تھی ۔

انہوںنے کہاکہ فیصلے ان کی خواہشات پر نہیں قانون اور ضابطے کے مطابق ہوں گے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سری لنکا کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ہمیشہ سے بہت اچھے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس کونسل سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز پر ہمیں ایک دوسرے کی معاونت حاصل رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سری لنکا کا مقصد ان دیرینہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا اور اسے معاشی شراکت داری میں تبدیل کرنا تھا۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ہم نے کولمبو میں پاکستان، سری لنکا ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جو ہماری معاشی سفارت کاری کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے سال ہم نے انگیج افریقہ اور معاشی سفارت کاری کے تحت نیروبی میں ٹریڈ کانفرنس منعقد کی ،اس کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے بعد ہماری ایکسپورٹ کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری سری لنکا کے ساتھ دو طرفہ تجارت 432 ملین ڈالر ہے ہم اس کے حجم کو ایک ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں ،ہم نے سری لنکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا ،ہم نے پاکستان اور سری لنکا کے مابین ایف ٹی اے کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا ۔ انہوںنے کہاکہ سری لنکا کو سیاحت کے شعبے میں مہارت حاصل ہے پاکستان ان کے تجربات سے استفادہ کر سکتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہماری گندھارا تہذیب، سری لنکن کیلئے بہت اہمیت اور دلچسپی کا باعث ہے ،ہم نے سری لنکن طلباء کے پاکستانی تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے مزید وظائف دینے کا فیصلہ کیا ،ہم نے دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے کیلئے سری لنکا کی معاونت کی اور وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے آئندہ دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کیلئے معلومات کے تبادلے سمیت مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں