ایف بی آر

پہلی ششماہی میں ایف بی آر کو مجموعی ہدف کے مقابلے میں 16 ارب روپے کی کمی کاسامنا

لاہور(عکس آن لائن)رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر)میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مجموعی وصولی 22 کھرب 10 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 21 کھرب 94 ارب روپے رہی جو 16 ارب روپے کی کمی ظاہر کرتا ہے۔تاہم سالانہ ریونیو کی وصولی میں پانچ فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 20 کھرب 92 ارب روپے تھا۔رپورٹ کے مطابق سالانہ ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کو 2020-21 کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون)کے دوران 27 کھرب 69 ارب روپے جمع کرنا ہوں گے۔ماہانہ بنیاد پر ایف بی آر نے دسمبر میں 504 ارب روپے اکٹھے کیے جبکہ متوقع ہدف 541 ارب روپے تھا جس میں 37 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر ہوتا ہے۔تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 7 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران 469 ارب روپے کے وصولی کی گئی تھی۔واضح رہے کہ کارپوریٹ انکم ٹیکس ادائیگیوں کی وجہ سے دسمبر میں نمو عام طور پر زیادہ ہوتی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں 10 ارب روپے کی مزید توقع کر رہے ہیں جو دسمبر کے وصولی میں مزید اضافہ کردے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدف کے قریب ہے، ریونیو کی وصولی ملک میں معاشی نمو کی عکاسی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اب ابھی کورونا وائرس کے اثرات کا مقابلہ کر رہے ہیں’۔ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ وہ دوسری ششماہی حصے میں خاص طور پر مارچ کے بعد آمدنی کی وصولی میں اعلی نمو کی توقع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہدف اس مفروضے پر طے کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس نہیں ہوگا، وبائی امراض کے باوجود وصولی میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ سالانہ ہدف میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی، ہم اس پر کام کر رہے ہیں، مالی سال کے آخر تک ایف بی آر ہدف کے بہت قریب ہوجائے گا، جیسے ہی معیشت میں تیزی آئے گی اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔جولائی سے دسمبر کے عرصہ کے دوران انکم ٹیکس کی وصولی 823 ارب روپے رہی جبکہ اس کا ہدف 905 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جو 82 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر کرتا ہے۔گزشتہ سال کے اسی مہینے میں کی گئی 794 ارب روپے کی وصولی سے موازنہ کیا جائے تو انکم ٹیکس کی وصولی میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔دریں اثنا رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سیلز ٹیکس وصولی 13 فیصد اضافے کے ساتھ 10 کھرب 13 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 892 ارب روپے تھی۔تاہم اس کا ہدف 869 ارب روپے تھا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت کم تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں