لاہور( عکس آن لائن)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کرونا وبا کی وجہ سے معاشی مسائل سے
دوچار عوام پر پٹرول بم گرانے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا
کہ پٹرول کی قیمت یکمشت 25.58 روپے بڑھانا سراسر زیادتی ہے ۔
معیشت کو زبردست دھچکا لگے گا، ترقی کی شرح صفر، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں راتوں رات 34 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔۔
چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی
کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں
ردوبدل اوگرا کی منظوری سے ہر ماہ کی پہلی تاریخ سے کیا جاتا ہے.
جبکہ اس بار اوگرا کی تجاویز کے بغیر چار دن پہلے ہی نئی قیمتوں کولاگو کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔
پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے ملکی معیشت پر منفی اثرات آئیں گے ۔
تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی مزید اضافہ ہو گا۔
کرونا وبا کی وجہ سے پچھلے چند ماہ کے دوران صنعت و تجارت سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں ۔
ایسے حالات میں حکومت مہنگائی کرنے کی بجائے کاروباری طبقہ کو ریلیف دے،
پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی بجائے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے،
تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے۔ نعمان کبیر ے کہ کہ
پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے ،
اور اسکی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے،
اور فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی ،مہنگی پیدوار کا باعث ہے،
جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے ،
جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا،
جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔