اسلام آباد(عکس آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، جیلوں میں اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے ان کا حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہوں،وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے،وزیر خزانہ تقریر کررہے تھے تو ایسا لگا کہ ملک کو چار چاند لگ گئے ہیں مگر یہ تاریخ کا بھیانک بجٹ ہے جسے پیش کرنے والے بھی پھینکتے ہوئے نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی عروج پر ہے، کھانے پینے کی اشیا عوام کی پہنچ سے دور ہیں،اپوزیشن ہی نہیں بلکہ حکومتی اراکین بھی مہنگائی کی دہائی دیتے نظر آئے ہیں۔ شازیہ مری کہ اب تک پابند سلاسل ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے گئے، اسمبلی کے اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے،خورشید شاہ ، علی وزیر اور خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جارئی کئے جائیں،ان اراکین کوبھی حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ کتے کاٹنے کے واقعات صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں ہیں،سندھ وفاق کو 70فیصد ریونیو دیتا ہے کیا اس کے باوجود وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ صوبے کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے، ہماری سیاسی تربیت ایسی نہیں کہ ہم وزیر اعلی پنجاب کے خلاف بات کریں۔ پی پی رہنما نے کہا کہ آصف زرداری نے ایوان میں حکومت کو زراعت میں مدد کی پیشکش کی، آرٹیکل 160 میں این ایف سی کے تحت صوبوں میں وسائل کی تقسیم ہے،اس مرتبہ بھی این ایف سی کا اعلان نہیں کیا گیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے