وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار

وزیر خزانہ کا آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے زیادہ پالیسی سپورٹ مطالبہ

واشنگٹن (نمائندہ عکس)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے پاکستان کو سیلاب کے باعث درپیش چیلنجز کے تناظر میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)اور کثیر الجہتی عطیہ دہندگان سے ملک کیلئے زیادہ پالیسی سپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے گورنر اسٹیٹ بینک واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ایم ای این اے پی (مشرق وسطی، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان)کے وزرائے خزانہ اور گورنرز کے ہمراہ شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی صورتحال پر اپنا ردعمل تیار کرے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ردعمل کی تیاری میں ان ممالک کو ماحولیات سے پیدا ہونے والی آفات کے پس منظر میں جن ملتے جلتے اقتصادی، سماجی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہیں مدنظر رکھا جائے۔اس موقع پر آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے تباہ کن سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے واقعات سمیت علاقائی معیشتوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔انہوں نے پاکستان کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور فنڈ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔وزیر خزانہ نے مینیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کے جذبات پر شکریہ ادا کیا اوردرپیش چیلنجز کے باوجود فنڈز کے پروگرام کو مکمل کرنے کا عزم کیا۔وزیر خزانہ نے انسانی تباہی اور ملک کو ہونے والے نقصانات پر بھی روشنی ڈالی اور سیلاب سے تباہی کی شدت کو دیکھتے ہوئے، پاکستان کے لیے مزید پالیسی تعاون کی درخواست کی۔

انہوں نے ممالک کی مدد کیلئے آئی ایم ایف کے نئے شعبوں ٹرسٹ سسٹین ایبلیٹی اینڈ ریزیلینس (ٹی ایس آر)اور ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی)کے تحت فوڈ شاک ونڈو کا خیر مقدم کیا۔وزیر خزانہ اسحق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے مالیاتی شمولیت اور مساوات پر بینکاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں فریقین نے زیر بحث موضوعات میں تیزی سے پیش رفت حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس کے علاوہ وزیر خزانہ نے کویت فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل مروان عبداللہ یوسف سے ملاقات کی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کویت فنڈ کے تعاون کو سراہا جبکہ جاری منصوبوں اور سرمایہ کاری کے ممکنہ نئے شعبوں پر تبادلہ خیال بھی کیا۔وزیر خزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)کے سربراہ مساتسوگو اساکاوا سے بھی ملاقات کی۔انہوں نے پاکستان کے ایک بڑے ترقیاتی پارٹنر کے طور پر کئی برسوں میں فراہم کی جانے والی مدد اور سیلاب کے بعد کے حالیہ وعدوں پر اے ڈی بی کے صدر کاشکریہ ادا کیا۔

اے ڈی بی کے صدر نے وزیر خزانہ کو ڈیڑھ ارب ڈالر کے بی آر اے سی ای پروگرام کی منظوری اور پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اسحق ڈار نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی )کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے میں آئی ایف سی کے کردار کو سراہا۔وزیر خزانہ نے پاکستان میں خاص طور پر تجارتی مالیات کے لیے آئی ایف سی کی شمولیت کو بڑھانے کے ممکنہ ذرائع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے اس سلسلے میں آئی ایف سی کو درکار تمام سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ۔مختار ڈیوپ نے وزیر خزانہ کو آئی ایف سی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں