شاہ محمود

وزیرخارجہ شاہ محمود کا بیلٹ اینڈ روڈ‘عالمی تعاون، کوروناکا مقابلہ یک جہتی وڈیو کانفرنس خطاب

اسلام آباد (عکس آن لائن ) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک علاقائی رابطے استوار کرنے اور کورونا وبا کے بعد بحالی کے عمل میں نہایت اہم کردار اداکرسکتا ہے ،

پاکستان اور چین سی پیک‘ منصوبے بروقت مکمل کرنے کے مطلوبہ اقدامات کررہے ہیں ، کورونا وبا کے علاج کی ویکسین جب تیار ہو تو اسے ”عالمی مفاد عامہ“ یا پوری انسانیت کے استفادے کے لئے عام ہونا چاہئے،

کورونا وباءکی روک تھام میں یہ مجلس کلیدی کردار ادا کرے گی۔ جمعہ کو وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ’بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون، کورونا کا مقابلہ یک جہتی کے ساتھ‘ کے موضوع پر منعقدہ وڈیوکانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس کی میزبانی اور صدارت چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ جناب وینگ یی نے کی جس میں ’بیلٹ اینڈ روڈ‘ منصوبے میں شامل ممالک کے وزرا خارجہ کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وباءسے انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کی معیشت بھی ہل کر رہ گئی ہے،

معاشی دیوالیہ پن، سنگین مالی بحران، بیروزگاری اور عالمی سطح پر اشیاءکی ترسیل وفراہمی کے تسلسل میں تعطل جیسے مسائل درپیش ہیں۔ وباءکے نتیجے میں سیاسی وسماجی استحکام کے لئے پیدا ہونے والے خطرات کو بیان کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہ ’

عالمی برادری کے یک جہتی واتحاد اور باہمی تعاون‘کے مظاہرے کا وقت ہے تاکہ کورونا کا موثر انداز میں مقابلہ کیاجاسکے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان کورونا وباءکا پورے عزم وہمت سے مقابلہ کررہا ہے ،

اور صحت عامہ کے موجودہ نظام کو تقویت دیتے ہوئے تمام ممکنہ اقدامات کررہا ہے۔ بنیادی توجہ ان کوششوں پر مرکوز ہے کہ انسانی جانیں اور روزگار دونوں بچائے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے معاشرے کے نادار طبقات کی مشکلات دور کرنے کے لئے 8 ارب ڈالر کے امدادی پیکج سمیت دیگر بڑے ا قدامات اٹھائے ہیں،

اور احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعے مستحق افراد کی مدد کی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زوردیا کہ ’بی۔آر۔آئی‘ کا سرخیل منصوبہ سی پیک علاقائی رابطے استوار کرنے اور کورونا وبا کے بعد بحالی کے عمل میں نہایت اہم کردار اداکرسکتا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان اور چین مطلوبہ اقدامات کررہے ہیں جس سے ’سی۔پیک‘ منصوبے بروقت مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کے ’صحت کی شا ہراہ ریشم‘ بنانے کے تصور کی حمایت کرتے ہوئے تجویز کیا کہ کورونا وبا کے علاج کی ویکسین جب تیار ہو تو اسے ”عالمی مفاد عامہ“ یا پوری انسانیت کے استفادے کے لئے عام ہونا چاہئے ،

اوریکساں انداز میں اس کی فراہمی ودستیابی ہونی چاہئے۔ وزیر خارجہ نے کانفرنس کے انعقاد پر چین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کورونا وباءکی روک تھام میں یہ مجلس کلیدی کردار ادا کرے گی۔

وزیر خارجہ نے کانفرنس کے شرکا کی توجہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کی حالت زار کی طرف مبذول کرائی اور بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں دوہرے لاک ڈوان کے خاتمے کا تقاضا کرتے ہوئے ،

کورونا وباءکے پیش نظر محصور کشمیریوں کی طبی مدد، مطلوبہ طبی سازوسامان اورادویات کی فراہمی سمیت عالمی طبی ماہرین بھجوانے پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں