ورلڈ کپ ،پاکستان

ورلڈ کپ ،پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں نیوزی لینڈ کو 21رنز سے شکست دیدی، سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن

بنگلورو (عکس آن لائن)آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں پاکستان نے بیٹر فخر زمان کی شاندار سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ کو بارش سے متاثرہ میچ 21 رنز سے شکست دیکر ورلڈ کپ میں چوتھی کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن کر لیے ہیں،نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے ،شاہین شاہ آفریدی 10 اوور میں 90 رنز دے کر سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے،

کوئی وکٹ بھی حاصل نہ کرسکے،402رنز کے تعاقب میں پاکستان نے 21.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنائے ہی تھے کہ بارش کے باعث کھیل روکنا پڑ گیا،میچ میں تقریباً ایک گھنٹے کا کھیل ضائع ہوا اور بارش رکنے کے بعد پاکستان کو 41 اوورز میں 342 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا ہے جس کے بعد پاکستان نے 25.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے ہی تھے کہ پھر بارش شروع ہوگئی اور پھر میچ دوبارہ شروع نہ ہوسکا اور پاکستان کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے میچ کا فاتح قرار دیا گیا،فخر زمان نے 81 گیندوں پر 11 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 126 رنز کی اننگز کھیلی ،کپتان بابر اعظم نے 63 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے،فخر زمان کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ہفتہ کوبنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈکپ کے 35ویں میچ میں پاکستان کے بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔کیوی ٹیم کی جانب سے ڈیون کونوے اور راچن رویندرا بیٹنگ کیلئے میدان میں اترے جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ باؤلنگ کے ساتھ آغاز کیا۔کیوی بیٹرز نے محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے مثبت آغاز کیا اور 5 اوور میں بغیر کسی نقصان کے 29 رنز بنائے۔قومی کپتان بابراعظم نے باؤلنگ میں پہلی تبدیلی کرتے ہوئے چھٹا اوور کروانے کیلئے گیند اسپنر افتخار احمد کو تھمائی، دوسرے اینڈ سے شاہین آفریدی کی باؤلنگ جاری رہی، اس اوور میں کیویز بیٹر نے 3 چوکوں کی مدد سے 13 رنز بٹورے۔نیوزی لینڈ نے آٹھویں اوور میں بغیر کسی نقصان کے 50 رنز مکمل کیے جبکہ 10 اوور کے اختتام تک 66 رنز اسکور کیے۔گیارہویں اوور میں کم بیک کرنے والے فاسٹ باؤلر حسن علی نے ڈیون کونوے کو 35 رنز پر چلتا کرکے پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی، اس کے ساتھ ہی انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 100 وکٹیں بھی مکمل کیں۔

کریز پر موجود راچن رویندرا کا ساتھ دینے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن آئے۔دونوں نے اعتماد سے بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 16ویں اوور میں 100 رنز اور 23 اوور میں 150 رنز بنا لیے۔25 اوور کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 168 رنز بنا لیے تھے جبکہ اس موقع پر کیوی کپتان کین ولیمسن اور راچن رویندرا نے 85 گیندوں پر 100 رنز کی شراکت بھی مکمل کی۔

چار میچوں کے بعد کم بیک کرنے والے نیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ففٹی مکمل کی۔کیوی بیٹرز نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 200 رنز 29ویں اوور میں مکمل کر لیے، اس موقع پر راچن رویندرا نے 78 گیندوں پر 87 رنز اور کیوی کپتان ولیمسن نے 57 گیندوں پر 61 رنز بنا رکھے ہیں۔34ویں اوور میں رن لینے کی کوشش میں آؤٹ کرنے کا ایک موقع پاکستان کو ملاتاہم وہ اس سے فائدہ نہ اٹھا سکا، سلمان علی آغا کی تھرو وکٹوں کو نہ لگ سکی تاہم جلد ہی 95 رنز پر بیٹنگ کرنے والے کیوی کپتان افتخار احمد کی گیند پر اونچا شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے، اس طرح رویندرا اور ولیمسن کی 142 گیندوں پر 180 رنز کی خطرناک ساجھے داری کا خاتمہ ہوا۔

راچن رویندرا نے 88 گیندوں پر ایک چھکے اور 14 چوکوں کی مدد سے ورلڈکپ میں تیسری سنچری مکمل کی تاہم وہ اسکور کو زیادہ آگے نہ بڑھا سکے اور تیز رنز بنانے کی کوشش میں محمد وسیم کی گیند پر اونچا شارٹ کھیل کر باؤنڈر لائن پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔نیوزی لینڈ کا 36ویں اوور میں مجموی اسکور 261 رنز تھا اور اس کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔کیوی ٹیم کی وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی جاری رہیں تاہم انہوں نے تیز رفتاری سے بیٹنگ کرنا جاری رکھی، ڈیرل مچل نے 18 گیندوں پر 29 رنز، مارک چیمپن نے 27 گیندوں پر 39 رنز، گلین فلپس نے 25 گیندوں پر 41 رنز اور مچل سینٹنر نے 17 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔اس طرح نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا ہے۔پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی 10 اوور میں 90 رنز دے کر سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، تاہم وہ کوئی وکٹ بھی حاصل نہ کرسکے، محمد وسیم سب سے کامیاب باؤلر رہے، انہوں نے 60 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، جبکہ حسن علی نے 82 رنز، حارث رؤف نے 85 رنز اور افتخار احمد نے 55 رنز دے کر ایک ایک وکٹ لی۔پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اسے جلد ہی پہلا نقصان اٹھانا پڑا، جب دوسرے ہی اوور میں عبداللہ شفیق صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

فخر زمان کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم کریز پر پہنچے، دونوں میں مل کر پاکستان کو اچھا آغاز فراہم کیاخاص طور پر بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے زمان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 39 گیندوں پر ففٹی اسکور کی۔قومی ٹیم نے 15 ویں اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر سنچری مکمل کی، اس موقع پر 100 رنز کی شراکت داری بھی مکمل کر لی۔فخر زمان نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 63 گیندوں پر 9 چھکوں کی مدد سے سنچری اسکور کی۔ابھی پاکستان نے 21.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنائے ہی تھے کہ میچ میں بارش نے مداخلت کردی جس کے سبب کھیل کو روکنا پڑ گیا۔بارش کے سبب میچ میں تقریباً ایک گھنٹے کا کھیل ضائع ہوا اور بارش رکنے کے بعد پاکستان کو 41 اوورز میں 342 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا ہے۔پاکستان نے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو بابر اعظم نے چوکا لگاکر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور پھر دونوں کھلاڑیوں نے اش سودھی کے ایک اوور میں 20 رنز بٹورے اور پاکستان نے 26ویں اوور میں ڈبل سنچری مکمل کر لی۔

پاکستان نے 25.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے ہی تھے کہ میچ میں ایک بار پھر بارش نے مداخلت کردی۔جب میچ رکا تو پاکستان ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت میچ میں 21 رنز سے آگے اور مقررہ وقت تک میچ شروع نہ ہونے پر پاکستان کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے میچ کا فاتح قرار دیا گیا۔فخر زمان نے 81 گیندوں پر 11 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 126 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ کپتان بابر اعظم نے 63 گیندوں پر دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے۔فخر زمان کو ان کی شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں