چیئرمین نیب

نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں ریاست پاکستان سے ہے، چیئرمین نیب

اسلام آباد( عکس آن لائن ) چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں ریاست پاکستان سے ہے، احتساب سب کے لئے پالیسی کے شاندار نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے، نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کواپنا قومی فرض سمجھتے ہیں، شکایات کی تعداد میں اضافہ بھی عوام کے نیب پراعتماد کا مظہرہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب،پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅنٹبلیٹی ، ڈی جی آپریشنزاور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔چئیرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ،بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی ،منی لانڈرنگ ،اختیارا ت کے ناجائز استعمال اور میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق سائنسی بنیادوں پر منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ۔

جس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔نیب نے ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے احتساب سب کے لئے کی جو پالیسی اپنائی ہے اس کے شاندار نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں ۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد کرپشن کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں میںرول ماڈل کی حیثیت ہے جو کہ پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ سینئر افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے ڈائریکٹر جنرل، ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹرز پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ مزید بر آںباہمی مشاورت سے قانون ک مطابق فیصلہ سازی کے لئے ایگزیکٹو بورڈ اور ریجنل بورڈ تشکیل دیے گئے ہیں جبکہ ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے مقداری اور معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی کارکردگی اور استعداد کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط اور عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تربیت کو نہ صرف انتہائی اہمیت دیتا ہے بلکہ افسران کی جدید خطوط پرتربیت اور استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تربیتی پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں۔ جن کا مقصد نیب کے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی صلاحیتوں کوبڑھاناہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کواپنا قومی فرض سمجھتے ہیں، شکایات کی تعداد میں اضافہ بھی عوام کے نیب پراعتماد کا مظہرہے۔ ۔

نیب نے راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے، اس لیبارٹری میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے تاکہ انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹر قانون کے مطابق مقررہ وقت میں مقدمات کی تحقیقات کے تناظر میں فرانزک لیبارٹری کی سہولیات سے استفادہ کر سکیں۔نیب کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 68.88فیصد ہے جو کہ دوسرے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سب سے زیادہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ نیب کی کارکردگی کا اعتراف معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے کیا ہے۔۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کے تمام علاقائی بیوروز میں شکایا ت کی جانچ پڑتال،انکوائریاں اور ا نوسٹی گیشنز قانون کے مطابق مکمل کی جا رہی ہیں اور ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے کیونکہ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جس کا مقصد ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کروانا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کا ایمان -کرپشن فری پاکستان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں