جسٹس(ر) جاوید اقبال

نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ،نیب کی کسی فرد، جماعت یا ادارے سے کوئی وابستگی نہیں،جسٹس(ر) جاوید اقبال

اسلام آ باد (عکس آن لائن ) قومی احتساب بیورو(نیب)کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار نیب کی موثر پیروی کی بد ولت ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں نے1405 ملزمان کو سزائیں سنائی ۔نیب میگا کرپشن وائٹ کالر کرائم کیسز اور بدعنوانی کے ذریعے اربوں روپے کی لوٹ مار کرنے والوں کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے، نیب کی کسی فرد، جماعت یا ادارے سے کوئی وابستگی نہیں، اس کا تعلق ریاست پاکستان سے ہے، نیب اپنے فرائض ہمیشہ قانون کے مطابق سرانجام دینے پر یقین رکھتاہے ،نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دورمیں نیب کی تاریخ میں پہلی بار نیب کی موثر پیروی کی بد ولت ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں نے1405 ملزمان کو سزائیں سنائی ۔نیب قانو ن کے مطابق میگا کرپشن وائٹ کالر کرائم کیسز اور بدعنوانی کے ذریعے اربوں روپے کی لوٹ مار کرنے والوں کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔چئیرمن نیب نے کہا کہ نیب کا کسی فرد، جماعت یا ادارے سے کوئی وابستگی نہیں بلکہ اس کا تعلق ریاست پاکستان سے ہے ۔ نیب اپنے فرائض ہمیشہ قانون کے مطابق سرانجام دینے پر یقین رکھتاہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا ہے کیونکہ بد عنوانی نہ صرف ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے بلکہ مستحق لوگوں کو ان کے حقوق کی فرا ہمی میں بھی رکا وٹ بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے “احتساب سب کے لیے” پالیسی کے تحت انسداد بدعنوانی کی ایک جامع حکمت عملی تیار کی جس میں آگاہی، روک تھام اور قانون کا نفاذ شامل ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے جس کے تحت نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل درآمد کو مزید موئثر بنایاہے۔

جس کے بہترین اور شاندار نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم، پلڈاٹ، مشال پاکستان جیسے معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نہ صرف بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے بلکہ گیلانی اور گیلپ سروے میں تقریبا 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے موجودہ انتظامیہ کے دورمیں نیب نے پہلی بار بڑی مچھلیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا ہے۔ اکتوبر 2017 سے دسمبر 2021 تک بدعنوان عناصر سے بالواسطہ اوربلا واسطہ پر 539 ارب روپے برامد کئے جبکہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بالواسطہ اور بالواسطہ پر 822 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کئے ہیں۔نیب کے بدعنوانی کے 1278 ریفرنسز مختلف معزز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ہیں جو زیر سماعت ہیں اور ان کی مالیت تقریبا 1335 ارب ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے جس میں بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان شامل ہیں۔ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا سربراہ ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن( یو این سی اے سی) کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب نے بدعنوانی سے نمٹنے اور پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لیے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں۔

نیب نے نیب راولپنڈی میں جدید ترین فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کرنے کے ساتھ ساتھ نیب ہیڈ کوارٹرز میں اپنی پاکستان اینٹی کرپشن ٹریننگ اکیڈمی بھی قائم کی ہے۔ اکیڈمی کا مقصد اپنے تفتیشی افسران کو جدید تکنیکوں سے لیس کرنا اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سیکھے گئے تجربات کی بنیاد پر وائٹ کالر جرائم کی تفتیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ہماری مستقبل کی قیادت کو بدعنوانی کے اثرات سے آگاہ کرنے کے چیئرمین کے وژن کے تحت یونیورسٹیوں/کالجز کی سطح پر طلبا میں آگاہی پھیلانے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں۔ اس سلسلے میں ملک بھر کی یونیورسٹیوں/کالجوں میں 50 ہزار سے زیادہ کریکٹر بلڈنگ سوسائٹیز ( سی بی ایس) قائم کی گئی ہیں۔

نیب نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ تمام سطحوں پر اعلی ترین شفافیت اور میرٹ کو برقرار رکھا جائے۔ شکایت کی تصدیق سے لے کر ریفرنس دائر کرنے کے آخری مرحلے تک شفافیت کو ہر صورت برقرار رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب دوسروں کے احتساب کے ساتھ خود احتسابی پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی اور بدعنوانی کے میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دورمیں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور انڈر انوائسنگ کیسز کو قانون کے مطابق مناسب کارروائی کے لیے ایف بی آر کو بھیجا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیب ایک عوام دوست ادارہ ہے جو نیب میں آنے والے لوگوں کی عزت نفس پر پختہ یقین رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں