قادیانیوں کی عبادت گاہ

نوشہرہ ورکاں:قادیانیوں کی عبادت گاہ کے مینار مسمار اور وہاں لکھا کلمہ طیبہ مٹا دیاگیا

نوشہرہ ورکاں (نمائندہ عکس آن لائن) قادیانیوں کی عبادت گاہ کے مینار مسمار اور وہاں لکھا کلمہ طیبہ مٹا دیا قادیانیوں کی دیگر غیر قانونی سرگرمیوں پر بھی ایکشن لیا جائے درخواست گزار سجاد احمد ورک کا اعلیٰ حکام سے مطالبہ تفصیلات کے مطابق نواحی گاوں گرمولہ ورکاں کے رہائشی سجاد احمد ورک نے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی کہ قادیانی آئین پاکستان اور قانون کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے مذہب کی تبلیغ اور شعائر اسلام کی توہین کر رہے اور قادیانیوں نے مرزا ناصر کے نام کی مناسبت سے گاوں میں سکول کھول رکھا ہے جہاں وہ داخل بچوں کو دین اسلام سے متنفر کر رہے ہیں

جس پر ڈی ایس پی آفس میں تحریک لبیک پاکستان کے وفد مفتی محب الدین قادری سید اعجاز حسین شاہ میاں غلام مرتضٰی رضوی اور قادنیوں کے موقف سنے گئے اور مقامی انتظامیہ نے موقع بھی ملاحظہ کیا جس کے بعد ڈی ایس پی چوہدری خالد اسلم جھٹول نے فریقین کی باہمی مشاورت اور رضامندی سے پولیس کی موجودگی میں ٹی ایم اے کی عملہ نے قادیانیوں کی عبادت گاہ سے مینار گرا دیئے اور وہاں لکھا یوا کلمہ طیبہ مٹا دیا جس سے مسجد کا تاثر ملتا ہے خیال رہے کہ پاکستان میں قادیانیوں کو 1974 میں پارلیمنٹ نے غیر مسلم قرار دیا تھا اور بعد ازاں جنرل محمد ضیاءالحق کے دور میں امتناع قادیانیت آرڈیننس کے تحت ان پر اپنی عبادت گاہ پر ایسی تعمیرات اور تحریر لکھنے کی ممانعت ہے جس سے مسجد کا گمان ہو

اپنا تبصرہ بھیجیں