مریم اورنگزیب

نواز شریف کی صحت بہتر ہے، علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی باتوں میں صداقت نہیں،مریم اورنگزیب

لاہور (عکس آن لائن) ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہنواز شریف کی صحت بہتر ہے، علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی باتوں میں صداقت نہیں، نواز شریف کی صحت پر حکومت سیاست کررہی ہے‘ وزیراعظم سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھنا چاہتے ہیں‘ وہ سیاسی مخالفین کو اغواءکرارہے ہیں‘ نیب اور ترجمانوں کی زبان بندی ہونی چاہئے‘ پہلے کلثوم نواز کی صحت پر بیانات کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز اور رانا ثناءاﷲ کے بارے میں شہریار آفریدی نے کہا کہ ویڈیو اور تمام ثبوت موجود ہیں‘ ویڈیو میں نگرانی اور ریکوری دونوں موجود ہیں لیکن گزشتہ روز اے این ایف نے کہا کہ ہمارا وزیر جھوٹ بولتا ہے ہمارے پاس کوئی ویڈیو موجود نہیں ہے اور ہمارا کام ہی نہیں ہے ویڈیو بنانا نہ ہی ہمارے پاس نگرانی کی ویڈیو ہے۔

جبکہ اے این ایف حکام نے الزام لگایا کہ کیس میں تاخیر کی وجہ وزارت قانون اور وزارت داخلہ ہیں۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ اب تک وٹس ایپ پر تبدیل کیا ہوا جج واپس نہیں آیا ہے کسی دوسرے جج کو تعینات نہیں کیا گیا ہماری جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر کیس کی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی جج اس لئے تعینات نہیں کیا جارہا کیونکہ روایت چلائی ہے وزیراعظم عمران خان نے سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکی میں رکھا وزیراعظم سیاسی مخالفین کو اغواءکرہے ہیں لیکن یاد رہے کہ ہم آمر کے دور میں بھی سیاسی چکیوں میں رہ چکے ہیں اور اس کے بعد تیسری مرتبہ ملک کے منتخب وزیراعظم بھی بن چکے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کوٹ لکھپت جیل حکام پر الزام لگایا کہ میاں نواز شریف کی طبعیت بگڑنے کے باوجود انہیں پانچ گھنٹے تاخیر سے ہسپتال لے جایا گیا۔ سوشل میڈیا اور میڈیا میں انے کے بعد نیب انہیں ہسپتال لے گئی جب پلیٹس لیٹس سولہ ہزار تک آگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی زبان بندی ہونی چاہئے جنہوں نے پہلے کلثوم نواز کی صحت پر بیانات جاری کئے لیکن اب ترجمان نواز شریف کی صحت پر سیاست کررہے ہیں۔ موجودہ حکومت کرپشن خود کررہی ہے اور ڈاکا ڈال رہی ہے لیکن الزامات مخالفین پر لگاتی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ مریم نواز کو والد سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کو سولہ ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا اور اگر یہ ہی ہے تو بائیس کروڑ عوام کو بھی ایم پی او کے تحت گرفتار کیا جانا چاہئے

اپنا تبصرہ بھیجیں