پھول

میدانی علاقوں میں میری گولڈ پھول کی کاشت اگست میں مکمل کرنے کی ہدا یت

فیصل آباد(عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے پھولوں کے باغبانوں کو میدانی علاقوں میں میری گولڈ کی کاشت فوری شروع کرکے اگست میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاگیا ہے کہ میری گولڈ ایک خوبصورت پھول ہے جوکہ قدیم وقتوں سے برصغیر پا ک و ہند میں کاشت کیا جارہاہے جبکہ میری گولڈ پاکستان میں سب سے زیادہ کاشت کیا جانے والا پھول ہے جسے پھولوں کے ہار بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس کی پتیوں کو مختلف تقریبات میں استعمال میں لانے سمیت اس کو چمن آرائی کیلئے کیاریوں میں بھی لگایا جاتا ہے۔جامعہ زرعیہ کے ماہرین ہارٹیکلچرنے بتایاکہ پیلے اور مالٹے رنگ کے پھولوں کو زیادہ پسند کیا جاتا ہے جن کی کاشت بڑے شہروں کے گرد و نواح میں کی جاتی ہے کیونکہ بڑے شہروں میں اس کے پھولوں کی طلب زیادہ ہے۔انہوں نے بتایاکہ مختلف مذہبی و معاشرتی تہواروں میں استعمال ہونے کی وجہ سے میری گولڈ کے پھولوں کو بہت اہمیت حاصل ہے جبکہ میری گولڈ کے پھول اپنے خوبصورت رنگ کی وجہ سے پارکوں،چوراہوں اور گرین بیلٹس کی سجاوٹ کیلئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ اس کے پھل میں پائے جانیوالے اجزا آنکھوں کی بیماریوں اور خون کو صاف کرنے کیلئے بھی استعمال ہوتے ہیں نیز اس کے پتوں سے نکلنے والے اجزا سے السر کا علاج کیا جاتا ہے اسی طرح میری گولڈ کے پھولوں کو نیما ٹوڈ،فنجائی اور بیکٹیر یا سے پھیلنے والی بیماریوں کے کنٹرول کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ میری گولڈکو سالہاسال سے پاکستان میں کاشت کیا جارہا ہے جس کے بڑے اور برابر سائز کے پھول حاصل کرنے کیلئے ہائبرڈ اقسام کو کاشت کیا جاتا ہے جن میں سے ایک کو فرنچ میری گولڈ کہتے ہیں جس کے پھول چھوٹے ہوتے ہیں اور یہ اس کی اگیتی قسم ہے۔ انہوں نے بتایاکہ دوسری قسم کو افریقن میری گولڈ کہا جاتا ہے جس کے پھول بڑے سائز کے ہوتے ہیں اور افریقن میری گولڈ کی قسم کریکر جیک کمرشل کاشت کیلئے نہایت موزوں ہے۔انہوں نے بتایاکہ میدانی علاقوں میں میری گولڈ کی کاشت اگست،ستمبر جبکہ پہاڑی علاقوں میں مارچ،اپریل میں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ روئیدگی کے تین ماہ بعد پھول لگنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے تاہم چمن آرائی میں استعمال کیلئے اس کے بیج کی بوائی اگست کے ابتدا میں کی جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں