مولانا عبد الغفور حیدری

مولانا عبد الغفور حیدری کا انتخابی مہم کے دور ان وزیر اعظم اور علی امین گنڈاپور کے دورہ گلگت بلتستان پر سخت تشویش کا اظہار

اسلام آباد (عکس آن لائن)جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے انتخابی مہم کے دور ان وزیر اعظم عمران خان اور وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور کے دورہ گلگت بلتستان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ گلگت بلتستان میں پچیس جولائی کی تاریخ دوہرائی جارہی ہے ،گلگت بلتستان الیکشن کمیشن پری پول رگینگ کا نوٹس لے،بیلٹ باکس چوری نہیں ہونے چاہئیں ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے ،

پشاور جلسہ میں کوئی دہشت گردی ہوئی تو ایف آئی آر وزیراعظم، وزیراعلی خیبرپختونخوا اور وزیر داخلہ کے خلاف درج کرائیں گے ،پشاور بم دھماکے پر اعلی سطح تحقیقات کرائی جائے ،ن لیگ کے حوالے سے حافظ حسین احمد کا بیان ان کا ذاتی بیان ہے ۔ منگل کو پارلیمانی لاجز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ گلگت بلتستان میں پندرہ نومبر سے انتخابات ہونے جارہے ہیں ،انتخابات کے دوران حکومتی منصب پر فائز کو ئی شخص نہیں جا سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور انتخابی مہم چلا رہے ہیں ،سلیکٹیڈ وزیراعظم پرانے فیصلے سنانے گلگت بلتستان گئے ہیں اور گلگت بلتستان کی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی۔ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہاکہ گلگت بلتستان کی عوام کو پیکج دینا چاہیے تاکہ محرومیاں ختم ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم گلگت بلتستان کی عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان میں پچیس جولائی کی تاریخ دوہرائی جارہی ہے ،گلگت بلتستان الیکشن کمیشن پری پول رگینگ کا نوٹس لے ۔ انہوںنے ایک بار پھر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم عمران جھوٹا شخص ہے، پاکستانی عوام کو بھی انہوں نے بے وقوف بنایا ،الیکشن کمیشن کیوں اس وقت خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور مجرمانہ غفلت کا شکار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اداروں کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ عمران خان کے لیے استعمال نہ ہوں اور اپنا فرض منصبی ادا کریں ،الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ غفلت کی چادر پھینک کر اٹھیں اور اختیارات استعمال کرتے ہوئے مداخلت روکیں ۔ انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کا الیکشن شفاف ہونا چاہیے اور عوام جس کو چاہیں ووٹ دیں ۔

انہوںنے کہاکہ ادارے عمران خان کیلئے استعمال نہ ہوں۔انہوںنے کہاکہ بیلٹ باکس چوری نہیں ہونے چاہئیں ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم سے کہتے ہیں پشاور میں جلسہ نہ کریں دہشت گردی کا خطرہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پشاور میں پی ڈی ایم کا چوتھا جلسہ ہو گا عوام حکمرانوں کو جان چکے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں غربت کی وجہ سے خود کشیوں پر مجبور ہورہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے میں دہشت گردی ہوئی تو حکمرانوں کے خلاف ایف آئی ار درج کرائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ پھر کہا جاتا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کی، ہوسکتا ہے بھارت نے کسی کو استعمال کیا ہو ،بھارت ہمارا کھلا دشمن ہے، بھارتی عزائم پر نظر رکھنا اور ناکام بنانا حکومت کا کام ہے ،سانحہ اے پی ایس کی ہم سب نے مذمت کی،

وزیراعظم نے اے پی سی بلائی اور نیشنل ایکشن پلان مرتب کرلیا گیا مگر آج وزیراعظم سمیت دیگر کہاں ہیں، کیوں اس کے حوالے سے اقدام نہیں اٹھایا گیا ،آپ کیوں معاشرے میں تفریق پیدا کررہے ہیں، اے پی ایس اور مدرسہ میں شہید ہونے والے بچوں کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیوں کیا جارہا ہے

انہوںنے کہاکہ پشاور مدرسہ سانحہ، مولانا عادل کے قتل کے حوالے سے اعلی سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر تحقیقات کرائی جائیں۔انہوںنے کہاکہ پشاور بم دھماکے پر اعلی سطح تحقیقات کرائی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ مفتی عبداللہ کے قاتل کے نمبر ایس ایچ او سے ایکسچینج ہوا ہے ،قاتل دندناتے پھر رہے ہیں اور کوئی پکڑنے والا نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ ن لیگ کے حوالے سے حافظ حسین احمد کا بیان ان کا ذاتی بیان ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پارٹی پالیسی وہ ہے مولانا فضل الرحمان بولتے ہیں اور جس طرح ہم آگے بڑھ رہے ہیں ،ہمارا مطمع نظر صوبائی حکومت نہیں وفاقی حکومت گرانا ہے، بلوچستان کی حکومت پہلے بھی ہٹائی گئی کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ انہوںنے کہاکہ آج کل بھارت اپوزیشن نہیں حکومت کے بیانات سے خوش ہورہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اویس نورانی اپنی بات کی وضاحت کرچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم سلیکٹرز سے کہتے ہیں وزیر اعظم کی حمایت کرنا چھوڑ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں