افغان صدر

ملک سے داعش کی جڑیں تک کاٹ ڈالیں،افغان صدر کا بڑی فتح کا دعویٰ

کابل(عکس آن لائن)افغانستان کے صدر اشرف غنی نے شدت پسند تنظیم ‘داعش’ کو تباہ کرنے کا دعوی کرتے ہوئے ان کے خلاف فتح کا اعلان کردیا،ہتھیار پھینکنے والے شدت پسندوں کے خاندانوں سے انسانیت کے تقاضوں کے تحت بہترین رویہروا رکھا جائے،افغان فورسز نے ایک سال کی کم مدت میں اتنا بہترین کام سر انجام دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے شدت پسند تنظیم ‘داعش’ کو تباہ کرنے کا دعوی کرتے ہوئے ان کے خلاف فتح کا اعلان کردیا۔افغان صدر نے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب چند گھنٹے قبل طالبان نے دو غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔افغان حکام کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران داعش کے 600 سے زائد شدت پسندوں نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ افغان حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ذرائع کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ افغان اور اتحادی افواج کے فضائی حملوں، فنڈز کی کمی اور پست ہوتے حوصلے کے سبب وہ ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہو گئے۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد میں عمائدین اور حکام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل کسی کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ ہم ان کے خلاف کھڑے ہوں گے اور آج ہم داعش کی تباہی کا اعلان کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب کیونکہ داعش کے شدت پسند ہتھیار ڈال چکے ہیں لہذا میں نے حکام سے کہا ہے کہ وہ ان شدت پسندوں کے خاندانوں سے انسانیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین رویہ اختیار کریں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے قبضے میں جو شدت پسند موجود ہیں وہ ایران، تاجکستان، پاکستان، ازبکستان، آذربائیجان، قازقستان اور مالدیپ کے باشندے ہیں۔تاہم افغان صدر کے دعوے سے قطع نظر طالبان نے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے داعش کی تباہی کو افغان طالبان کا کارنامہ قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں