لاہور(عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ملتان جلسے میں شرکت اپنا ذاتی غم گھر چھوڑ کر قوم کے غم میں شریک ہونا ہے، حکومت نے غنڈہ گردی اور تشدد کا مظاہرہ کیا ہے ،کارکنوں پر ظلم نے مجھے ملتان کی جانب کھینچا ،ناکے اور گرفتاریاں حکمرانوں کے خوف کا عکاس ہیں ،ملتان جلسہ ہونے سے پہلے ہی کامیاب ہو چکا تھا۔
جاتی امراء سے ملتان کیلئے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عوام سے گزارش کروں گی کہ اس حکومت کی نالائقی کیخلاف جدوجہد تو کرنا ہی پڑے گی ،ہم اس جدوجہد میں سب سے آگے ہیں ،آصفہ بھٹو بھی ملتان کیلئے نکلی ہیں،ملک پر مشکل آئی ہے تو بیٹیاں بھی گھروں سے باہر نکلی ہیں ،اس حکومت کو اپنا گھر جانا نظر آ رہا ہے ،اب اس حکومت کے آخری چند دن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام طلبہ کے لئے ایک پالیسی ہونی چاہیے تو میڈیکل کے طلبہ کے لئے بھی وہی پالیسی ہونی چاہیے ۔
انہوںنے کہا کہ پولیس والے بھی اس حکومت سے تنگ آ چکے ہیں ،ملک میں کہیں کرونا ایس او پیز پر عمل نہیں ہو رہا ،حکومت اور جماعت اسلامی کے جلسے ہو رہے ہیں تو کورونا نہیں پھیل رہا کیا ،سارے ایس او پیز پی ڈی ایم کے لئے ہیں ،کوویڈ 19 تو چلا ہی جائے گا، کوویڈ 18 کو نکالنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امپائر کی انگلی پر آنے والے کو جمہوریت والی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا ،گرفتاریوں کے خوف سے دیواریں پھلانگنے والی نہیں، بغیر کسی گناہ کے کئی بار جیل کاٹ چکی ہوں، تیسری بار بھی گرفتاری کا کوئی خوف نہیں ،مجھے گرفتار کیا بھی گیا تو کوئی ایشو نہیں۔
انہوںنے کہا کہ حساس ادارے ٹیلیفون ٹیپ کرتے ہیںیہ میرے لئے کوئی خبر نہیں ، ان کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ ملک کی حفاظت کریں ،آپ کا ماتحت ادارہ آپ کا فون ٹیپ کرتا ہے لیکن آپ کے اندر اتنی غیرت نہیں کہ آپ انہیں کہیں کہ یہ اس ادارے کا کام نہیں ہے،جو سلیکٹرز کے ساتھ آیا ہو اس کی بات کوئی نہیں سنتا،عمران خان جوتے پالش کرنے میں آگے نکل گئے ہیں،عمران خان اپنی نوکری بچانے کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔