سپریم کورٹ

مقبوضہ کشمیر میں مزید کتنے دن پابندیاں برقرار رہیں گی، سپریم کورٹ کامودی سرکارسے استفسار

نئی دہلی(عکس آن لائن)بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نے مودی سرکار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں کتنے دن پابندیاں برقرار رکھنا چاہتے ہیں،اب تو 2ماہ سے زائد عرصہ ہو چلا ہے،آپ قومی مفاد میں پابندیاں عائد کرسکتے ہیں لیکن پھر بھی اس پر نظرثانی کی جانی چاہئے، اعلیٰ عدلیہ کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سالیسیٹر جنرل ٹشر مہتا نےکہاکہ وادی میں پابندیوں کا وقتاََفوقتاََ جائزہ لیا جا رہا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں آج 99فیصد علاقوں میں کوئی پابندی نہیں ماسوائے چند جگہوں کے جہاں پر امن و امان کا مسئلہ ہے،

عدالت نے کیس کی شنوائی 5نومبر تک موخر کردی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بعد اگست کے پہلے ہفتے میں نافذ کی جانے والی تمام پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے بھارتی عدالت عظمیٰ نے جمعرات کو حکومت سے جوابات طلب کئے ۔

رپورٹ کے مطابق جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں تین ججوں کے بنچ نے درخواستوں پر سماعت کے دوران حکومت سے پوچھاکہ آپ کتنے دن پابندی چاہتے ہیں؟ اب تو 2 مہینے ہوچکے ہیں۔اس کے جواب میں سالیسیٹر جنرل ٹشر مہتا نے عدالت کو بتایا کہ وادی میں پابندیوں کا وقتا فوقتا جائزہ لیا جاتا ہے۔ آج 99فیصد علاقوں میں کوئی پابندی نہیں سوائے ایک دو جگہ کے جہاں پر امن و امان کا مسئلہ ہے۔عدالت نے کیس5 نومبر کے لئے موخر کردیا۔پینل کے ایک اور جج جسٹس سبھاش ریڈی نے مزید کہاآپ قومی مفاد میں پابندیاں عائد کرسکتے ہیں لیکن پھر بھی اس پر نظرثانی کی جانی چاہئے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ ریاست 5 اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ایک دن قبل سے مواصلاتی لاک ڈاﺅن کا شکار ہے۔ تمام موبائل ، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروسزختم کردی گئیں تھیں۔ اسکولوں ، کالجوں اور دفاتر کو بند کردیا گیا تھا اور سڑکیںبند کردی گئی تھی۔سپریم کورٹ کشمیر ٹائمز کے ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھاسن کی درخواستوں پر سماعت کررہی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں عائد پابندیوں کو چیلنج کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں