مقبوضہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر سے سات ہزار فوجی واپس بلانے کا فیصلہ

سرینگر(عکس آن لائن) بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر سے سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 72 کمپنیاں یعنی تقریبا سات ہزار فوجی واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک کمپنی میں 100 کے قریب اہلکار ہوتے ہیں۔وزارت داخلہ نے بتایا کہ سی آر پی ایف کی چوبیس کمپنیوں ، بی ایس ایف ، آئی ٹی بی پی ، سی آئی ایس ایف اور ایس ایس بی میں سے ہر ایک کی بارہ کمپنیوں کو واپس لیا جائے گا۔ اس ماہ کے اوائل میں اس طرح کی تقریبا20 کمپنیاں واپس بلائی گئیں۔یہ فیصلہ منگل کو کشمیر کی صورتحال کا مکمل سکیورٹی جائزہ لینے کے بعد لیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ جموں و کشمیر سے متعلق اعلی سطحی جائزہ اجلاس میں ترقی یافتہ امور کے علاوہ نو تعمیر شدہ یونین علاقہ کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کی زیرصدارت اس میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو، مرکزی وزیر داخلہ سکریٹری اجے کے بھلا ، یو ٹی کے وجئے کمار سے متعلق وزارت داخلہ کے سینئر سکیورٹی کے مشیر نے شرکت کی۔عہدیداروں نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی کچھ دیر کے لیے اجلاس میں شامل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کمار کا جلد ہی مرکزی خطوں کا سفر کرنا تھا۔اس ماہ کے شروع میں ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ وادی کشمیر میں صورتحال مکمل طور پر نارمل ہے۔کانگریس کے ایک سوال کے جواب میں ، شاہ نے کہا کہ وادی کشمیر میں صورتحال مکمل طور پر معمول ہے۔ حکومت نے 5 اگست کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے سے قبل اگست میں ہزاروں نیم فوجی دستوں کو جموں وکشمیر پہنچایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں